رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام و المسلمین راجہ ناصر عباس جعفری نے ہندوستانی یوم آزادی کی تقریب میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے پاکستان کے خلاف شدید تنقید پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں مودی کی مداخلت سفارتی اصولوں کی شدید خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا: پاکستان دفتر خارجہ کو اس واقعہ کا سختی سے نوٹس لینا چاہیے ، مقبوضہ کشمیر میں بےگناہ شہریوں پر انڈین افواج کے وحشیانہ تشدد سے اقوام عالم کی نظریں ہٹانے کے لیے بھارت اس طرح کے بیان دے رہا ہے۔
حجت الاسلام و المسلمین جعفری نے پاکستان میں دہشتگردی کے مختلف واقعات میں بھارت کو براہ راست ملوث بتایا اور کہا: بھارتی وزیر اعظم تعصب میں اندھے ہو کر پاکستان کےخلاف بوکھلائے ہوئے بیان دے رہے ہیں۔ مودی آداب حکمرانی سے ناواقف اور سیاسی طرزعمل سے ناآشنا ہے۔ ملک کے سب سے بڑے عہدے پر بیٹھ کر کوئی بھی سمجھدار سیاست دان کسی پڑوسی ملک کے خلاف اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ بیان جاری نہیں کرسکتا۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ اگر حکمرانوں نے مودی کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار نہ کیا تو یہ نظریہ پاکستان سے انحراف ہوگاکہا: ہم نے اس ملک کو لیٹروں، جاگیرداروں، سرمایہ داروں اور استعمار کے ایجنٹوں سے آزاد کرانے کے لئے تحریک کا آغاز کر رکھا ہے۔ جب تک اس ملک کو قائد و اقبال کے افکار کی حقیقی شکل نہیں دی جاتی تب تک ہم سکون سے نہیں بیٹھیں گے۔ تحریک پاکستان اس جدوجہد کا نام تھا، جو ایسی ریاست کے حصول کے لئے کی گئی جہاں بیرونی مداخلت سے آزاد ہو کرہم اسلام کے زریں اصولوں کے مطابق اپنی زندگی بسر کر سکیں۔ جہاں بسنے والے ہر شخص کو اس کے مذہب اور عقیدے کا تحفظ حاصل ہو۔ وطن عزیز کے ہر محب وطن شہری کو پرامن اور مستحکم پاکستان کے لئے جاری ہماری جدوجہد میں شریک ہونا چاہیے۔