17 August 2016 - 04:26
News ID: 422656
فونت
حجت الاسلام شیخ نیئر مصطفوی:
سرزمین پاکستان کے مشھور شیعہ عالم دین نے وطن کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت ملت پاکستان کا دینی اور قومی فریضہ بتایا ۔
حجت الاسلام نیئر عباس مصطفوی

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل حجت الاسلام نیئر عباس مصطفوی نے یوم آزادی پاکستان کو یوم تشکر بتایا اور کہا: اس دن خداوند عالم نے مسلمانوں کیلئے ایک علٰحیدہ مملکت کو عطا کیا۔

 

انہوں‌ نے یہ کہتے ہوئے کہ ملک کو غیر مستحکم کرنے میں موروثی سیاست کاروں، جاگیرداروں اور استعماری طاقتوں کے گماشتوں کا بڑا کردار رہا ہے کہا:‌ اس عظیم نعمت کے حصول میں قائداعظم محمد علی جناح کی شبانہ روز جدوجہد اور ہزاروں افراد کی قربانیاں شامل ہیں۔ وطن عزیز کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت ہر شہری کا اولین فریضہ ہے۔

 

حجت الاسلام مصطفوی نے یہ بتاتے ہوئے کہ جس آزاد ریاست کا خواب قائداعظم اور علامہ اقبال نے دیکھا تھا وہ آج تک شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا ہے اور یہ اس ملک کے نااہل حکمرانوں کی کارستانیوں کا نتیجہ ہے کہا: کبھی آمریت نے اور کبھی جمہوریت کے نام پر ملک کی بنیادوں کو کھوکھلا کر دیا گیا۔ اپنے ذاتی پسند ناپسند کی بنیاد پر حکمران ملکی وسائل سے ہاتھ صاف کرتے رہے اور آزادی کے کئی سال بعد بھی آج تلک انگریزوں کی غلامی سے نہیں نکل سکے ہیں۔

 

انہوں نے اس بات کی درخواست کرتے ہوئے کہ آج ہمیں یہ عہد کرنا ہوگا کہ اندرونی و بیرونی دشمنوں سے مقابلہ کرنے کیلئے ہر قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے کہا: گلگت بلتستان کے غیور عوام ملک عزیز کے اتنے ہی وفادار جتنے کہ دوسروں صوبوں کے عوام ہیں اور ستر سالوں سے حقوق سے محروم رہتے ہوئے بھی ملک سے وفاداری کا دم بھرتے ہیں اور ہمارے جوان ملک کی سرحدات کی حفاظت میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں۔

 

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل نے یہ کہتے ہوئے کہ گلگت بلتستان کے عوام کو ان کی وفاداری کا صلہ ملنا چاہیے تھا جو کہ ابھی تک انہیں نہیں مل سکا ہے کہا: ملکی معاشی استحکام کی شہ رگ سی پیک میں گلگت بلتستان کے عوام کا حقوق کا تحفظ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے، لہٰذا حکومت یہاں کے عوام کے تحفظات کو دور کرے اور جملہ مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرکے قائداعظم اور علامہ اقبال کے ادھورے خواب کو شرمندہ تعبیر کرے۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬