رسا نیوز ایجنسی کی النشره سے رپورٹ کے مطابق، علمائے مقاومت عالمی کونسل کے سربراہ شیخ ماهر حمود نے اس ھفتے نماز جمعہ کے خطبے میں کہ جو صدائے لبنان کی مسجد قدس میں سیکڑوں نمازگزاروں کی شرکت میں منعقد ہوا اسلامی تحریکوں کو استقامت کی تاکید کی ۔
انہوں نے کہا: مسلمانوں کے آپسی اختلافات کی بنیاد شیطانی وسوسے ہیں ، ھر ایک اسلامی گروہ اس بات کا مدعی ہے کہ اسلام پر اس کا قبضہ ہے اور دیگر گروہ اسلام کے دائرے سے باہر ہیں ۔
سرزمین لبنان کے اس سنی عالم دین نے مزید کہا: شیعہ و سنی مذھب کی دو شدت پسند تحریکیں ریسمان اتحاد اسلامی کو تار تار کرنے میں کوشاں ہیں ، ایک طرف شدت پسند وھابی اور دوسری جانب شیرازی گروہ ایک دوسرے پر گھناوںے الزامات لگانے میں مصروف ہیں اور انہوں نے اسلام کے لئے ایسی شرطیں رکھ رکھیں ہیں جو فقط انہیں پر منطبق ہوسکے ۔
شیخ ماهر حمود نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ مسلمانوں میں اختلافات اور تفرقے ، اسلام کے خلاف مغربی سازش کے دائرے میں کہا: یہ سازشیں ، لندن، واشنگٹن اور تل آبیب کی تیار کردہ ہیں کہ جسے بعض افراد اور اسلامی تحریکیں جامعہ عمل پہنانے میں مصروف ہیں ۔
علمائے مقاومت عالمی کونسل کے سربراہ نے سیاسی اھانت، الزام تراشی اور دوسروں کا مضحکہ اڑانے سے پرھیز کرنے کی دعوت دی اور کہا: جو بھی اپنے مذھب، اپنی پارٹی اور تحریک کی صحت کا اثبات چاہتا ہے وہ ملت کے مورد احترام دستاویز پیش کرے نہ یہ کہ بے سود اور بیہودہ بحث و جدل میں مصروف رہے ۔
انہوں نے خطبہ نماز جمعہ کے آخر میں یمن پر سعودیہ کی جنایتوں کی شدید مذمت کی اور کہا کہ عام شھریوں کا قتل عام ھرگز مذھب و اسلامی و انسانی افکار کے مطابق نہیں ہے ۔/۹۸۸/ن۹۳۰/ک۳۵۶