لاہور، حکومت کی جانب سے مطالبات کی منظوری کی یقین دہانی پر تحریک لبیک یارسول اللہ کا دھرنا ختم
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حکومت کی جانب سے مطالبات کی منظوری کی یقین دہانی پر تحریک لبیک یارسول اللہ نے پنجاب اسمبلی کے سامنے دیا گیا دھرنا ختم کر دیا ۔
مذاکرات میں اعلیٰ حکومتی و انتظامی شخصیات اور مشائخ عظام و علماء کرام کی مذاکراتی ٹیم شریک ہوئی۔ معاہدے میں طے پایا کہ حکومت آسیہ ملعونہ سمیت عدالتی سزا یافتہ گستاخان رسول کیخلاف قانون کے مطابق اقدامات اٹھائے گی اور انکا ساتھ ہرگز نہیں دیا جائیگا، ساؤنڈ سسٹم آرڈیننس میں تحریک لبیک یارسول اللہ کی مشاورت سے ترمیم کی جائے گی اور دیگر صوبوں کی طرح سپیکر پر چاروں اطراف اذان میں نرمی کی جائیگی۔
تحریک لبیک یارسول اللہ کے قائدین اور کارکنوں کیخلاف فورتھ شیڈول اور مقدمات جلد ختم کئے جائینگے۔ اسیران ناموس رسالت کی رہائی کیلئے قانونی کارروائی جلد مکمل کی جائیگی۔
اس موقع پر تحریک لبیک یارسول اللہ کے بانی پیر افضل قادری، سرپرست اعلیٰ حافظ خادم حسین رضوی، پیر اعجاز اشرفی، مولانا غفران محمود سیالوی، پیر سید ظہیر الحسن شاہ، پیر قاضی محمود احمد، پیر سید سرور شاہ بخاری، علامہ فاروق الحسن و علامہ غلام عباس فیضی، مفتی عابد رضا دیگر علماء ومشائخ نے کہا کہ تحریک لبیک یارسول اللہ کے قائدین ہمیشہ سے دہشتگردی کیخلاف ہیں، محب وطن اور پُرامن ہیں۔
انہوں نے کہا پاکستان بنانیوالے سنی علماء ومشائخ کے وارثین ہیں، انہوں نے قتل و غارت تو دُور کی بات کبھی مکھی بھی نہیں ماری، ان سنی بریلوی علماء ومشائخ کو مخالف مسلک کی کالعدم تنظیم کا رکن ظاہر کرکے فورتھ شیڈول میں ڈالنا اور ان کیخلاف ناجائز دہشت گردی کی پرچے کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔
رہنماؤں نے کہاکہ معاہدے اور حکومتی گارنٹی پر دھرنا ختم کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید اعلان کیا کہ یکم مارچ کو لیاقت باغ راولپنڈی میں تحریک لبیک یارسول اللہ کے زیر اہتمام غازی ممتاز حسین قادری کا عرس اور 21 اکتوبر 2017ء بعد نماز مغرب مینار پاکستان لاہور میں ’’کل پاکستان لبیک یارسول اللہ کانفرنس‘‘ منعقد ہوگی جبکہ تحریک لبیک یارسول اللہ شہر شہر گاؤں گاؤں اپنا سیاسی نیٹ ورک قائم کریگی۔
حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہوئے علماء کرام ومشائخ عظام نے کہا کہ وطن عزیز اسلامی جمہوریہ پاکستان میں نظام مصطفیﷺ اور ناموس رسالت وختم نبوت کی اقدار کو جلد نافذ کیا جائے۔/۹۸۸/ن۹۴۰