رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شام کے صدر بشاراسد نے بدھ کو سوئیزرلینڈ کے ٹیلی ویژن چینل ایس آر ایف ون سے اپنے انٹرویو میں حلب میں عام شہریوں کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا : حلب میں موجود عام شہریوں کی حفاظت اور حمایت کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور یہ حمایت اسی صورت میں ہوسکتی ہے جب دہشتگردوں کو حلب سے نکال باہر کردیا جائے گا ۔
انہوں نے کہا: شام کا آئین حکومت کو اس بات کا پابند بناتاہے کہ وہ شہریوں کی جان کی حفاظت کرے اور حکومت بھی اپنی ذمہ داریوں پر عمل کررہی ہے ۔
بشار اسد کا کہنا تھا : حلب میں عام شہریوں کی جان کی حفاظت دہشت گرد عناصر کو شہر سے باہر نکال کر ہی ممکن ہے بنابریں حکومت کے پاس اس کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں ہے کہ وہ حلب سے دہشت گردوں کو نکال باہر کرے ۔
شام کے صدر نے کہا : جب حلب میں موجود دہشت گرد عناصر بچوں کا قتل عام کررہوں ایسے میں وہاں عام شہریوں کو مدد پہنچانا بہت ہی مشکل کام ہے۔
ان کا کہنا تھا : دہشت گردوں کے ہاتھوں بچوں کے قتل عام کو روکنے اور عام شہریوں کی حفاظت کے لئے دہشت گردوں پر حملہ کرنا ہماری مجبوری ہے ۔
واضح رہے کہ حلب میں شامی فوج اور دہشت گردوں کے درمیان گھمسان کی جنگ ایسے وقت جاری ہے جب حلب میں ہونے والی فیصلہ کن جنگ کی اسٹریٹیجیک اہمیت کو شام کے بحران میں دخیل سبھی بازیگر اچھی طرح جانتے ہیں۔/۹۸۸/ن۹۴۰