رسا نیوز ایجنسی کی النشره سے رپورٹ کے مطابق، مسلم علماء کونسل لبنان کے رکن شیخ صهیب الحبلی نے اس ھفتہ نماز جمعہ کے خطبے میں جو سیکڑوں نماز گزاروں کی شرکت میں صیدائے لبنان کی مسجد حضرت ابراهیم(ع) میں منعقد ہوا ، لبنان کے حالیہ حالات کو رضایت بخش بتایا ۔
انہوں نے مزید کہا: سعودیہ لبنان میں عدم مداخلت کا دعوے دار ہے تاکہ اپنی ناتوانی پر پردہ ڈال سکے ۔
لبنان کے اس سنی عالم دین نے لبنان کے جنوبی علاقے عین الحلوه کیمپ کو نا امن کرنے کے حوالے سے دشمن کی ناکام کوشش کی جانب اشارہ کیا اور کہا: دھشت گرد گروہ اس کمیمپ میں گھسنے کی سخت تلاش کر رہے ہیں ، ان کیمپوں کی امنیت لبنان کی امنیت سے کم نہیں ہے لھذا اس کمیپ کے ساکنین ، دھشت گردوں کی کوششوں کو ناکام کرنے کے لئے انتظامیہ کا ساتھ دیں ۔
شیخ حبلی نے موصل کی آزادی میں عراق کے مسلح گروہوں کی کامیابی پر ملت عراق اور مسلح گروہوں کو مبارکباد پیش کی اور کہا : عراقی فوج اور عوامی فورس نے موصل کا میدان سر کرلیا ہے ، مجھے امید ہے کہ داعش جیسے دھشت گردوں کو جلد از جلد عراق سے باہر نکال بھگایا جائے گا ۔
انہوں نے شام میں ترکی کے صدر جمھوریہ طیب اردوغان کی جنایتوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا: ترکی کے صدر جمھوریہ نے شمال شام میں بہت بڑی جنایت کی ہے ، ترکی کی عراق و شام کے داخلی مسائل میں مداخلت کا خطرہ داعش اور دیگر دھشت گرد گروہوں سے کم نہیں ہے ۔
مسلم علماء کونسل لبنان کے رکن نے تاکید کی کہ عراق اور شام کی نجات فقط دھشت گردوں اور ان کے حامیوں کی جڑیں خشک کرنے کی صورت میں ممکن ہے ۔
لبنان کے اس سنی عالم دین نے کہا: امید ہے کہ بغداد میں منعقد ہونے والی نویں بیداری اسلامی کانفرنس عالم اسلام کے موجودہ حالات میں اتحاد اسلامی کے استحکام کا سبب بنے گی ۔/۹۸۸/ن۹۳۰/ک۳۷۴