رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراقی وزیراعظم حیدرالعبادی نے بغداد میں امریکی وزیرجنگ ایشٹن کارٹن سے ملاقات میں کہا کہ عراق کے عوام اورحکومت اپنے ملک میں داعش کو نابود کرکے چھوڑیں گے لیکن شام میں اس کا خطرہ باقی ہے۔
انہوں نے صراحت کے ساتھ کہا کہ موصل کے محاذ پر جو عراقی افواج داعش کے خلاف جنگ کررہی ہیں وہ اس لڑائی میں کسی بھی دوسرے ملک کی فوج کو شریک ہونے کی اجازت نہیں دیں گی۔
عراقی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دشمن کی کوشش ہے کہ موصل کی آزادی کی کارروائیوں میں عراقی افواج کی کوششوں میں رخنہ اندازی کرے لیکن وہ کبھی بھی کامیاب نہیں ہوسکےگا کیونکہ عراقی افواج نے موصل کی آزادی کی کارروائیاں شروع کردی ہیں اور وہ موصل کو آزاد کرارہی ہیں۔
حیدرالعبادی نے امریکی وزیرجنگ ایشٹن کارٹر سے ملاقات کے بعد ان کے ہمراہ امریکی نامہ نگاروں سے گفتگو کے دوران موصل کی آزادی کی کارروائیوں میں ترک فوجیوں کی شرکت کی خبروں کی تردید کی ۔
امریکی وزیرجنگ نے بغداد کا دورہ ایک ایسے وقت کیا ہے جب موصل کو آزاد کرانے کی کارروائیاں پچھلے چھے روز سے جاری ہیں - اس دوران بہت سے عراقی کمانڈروں نے ان کارروائیوں کے دوران امریکا کی کارکردگی پر تنقید کی ہے ۔/۹۸۸/ن۹۴۰