رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سعودی گورنروں کی کونسل کے سربراہ امجد ملک نے پیر کو پاکستانی شہریوں کی انجمن سے خطاب کرتے ہوئے بعض سعودی کمپنیوں کو درپیش مالی بحران کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ ان کمپنیوں کے ملازمین اور محنت کشوں کی تنخواہیں کئی مہینوں سے ادا نہیں کی جا سکی ہیں اور اس بنا پر پچاس ہزار پاکستانی محنت کشوں کو ملک سے واپس بھیجا جا رہا ہے- امجد ملک کا کہنا ہے کہ اس وقت سعودی عرب میں پندرہ لاکھ پاکستانی ملازمین کام کر رہے ہیں-
رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں ہزاروں غیر ملکی مزدوروں کو گذشتہ آٹھ مہینوں سے تنخواہیں نہیں مل سکی ہیں اور یہ ایسی حالت میں ہے کہ تیل کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے اس ملک کو اقتصادی مسائل کا سامنا ہے- سعودی عرب کی آل سعود حکومت نے دو ہزار سولہ کے نصف دوم میں اقتصادی شعبے میں ایسے فیصلے کئے جو اس ملک کو درپیش معاشی مشکلات میں شدت کی عکاسی کرتے ہیں۔ گذشتہ برسوں میں تیل کی قیمتوں میں ستر فیصد کمی آنے کے باعث سعودیوں کی آمدنی میں شدید کمی آ گئی ہے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰