رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجمع علمائے اھل سنت عراق کے سربراہ شیخ خالد الملا نے داعش کے بعد «جبش» نامی کہ جو «جيش جبهة الشام» کا مخفف ہے نئے دھشت گرد گروہ کی تشکیل پانے کی بہ نسبت متنبہ کیا ۔
انہوں نے مزید کہا: دھشت گرد گروہ «جبش» عراق میں اپنے بال و پر بچھانے میں مصروف ہے لہذا حکومت عراق ، عوام اور تمام قبائل اس سے ہوشیار رہیں اور کھل کر اس کا مقابلہ کریں ۔
مجمع علمائے اھل سنت عراق کے سربراہ نے تاکید کی کہ عراق کے سنی ، شیعہ اور کرد سبھی اپنے علماء اور دینی رھبروں کی جانب رجوع کریں تاکہ اس دھشت گرد گروہ کے شر سے امان میں رہ سکیں ۔
انہوں نے یاد دہانی کی: سنی علماء اور لیڈرس جھوٹے اور تحریک آمیز بیانات کہ جو عراق میں اس دھشت گرد گروہ کے گھسنے کا سبب بنے پرھیز کریں اور عراق کی حمایت کریں تاکہ ملک بار دیگر کسی اور دھشت گرد گروہ کی چنگل میں نہ پھنسے ۔
شیخ خالد الملا نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ عراق کے سنی سردار قومی مصالح کو نگاہ میں رکھیں کہا: بعض اھل سنت سردار موصل پر داعش کے قبضے سے خوش ہوئے تھے اور انہوں نے میڈیا میں یہ بیان دیا تھا کہ داعش کا یہ قدم قبائل کا انقلاب اور عراق کی آزادی کا مصداق ہے ۔
عراق کے اس سنی عالم دین نے تاکید کی کہ داعش کے وجود سے اھل سنت کو سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے ، لہذا ہم اس طرح کے سرداروں کو اھل سنت کی سرداری اور رھبریت کے لائق نہیں سمجھتے اور ان سے برائت کا اظھار کرتے ہیں ۔ /۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۳۴۳