رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تعلیم یاور عباس نے جامعات میں منشیات فروشوں اور نشے کے عادی طلبہ کیخلاف کارروائی کو خوش آئند قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ معاشرے کا بہترین طبقہ اخلاقی قدر کھو چکا ہے اور نشے سمیت دیگر غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث ہو چکا ہے، یہ طلباء اور جامعات کے ماحول دونوں کیلئے خطرے سے خالی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ نشے میں مبتلا یونیورسٹیز کے سیکڑوں طلبہ کی زندگیاں داؤ پر لگ چکی ہیں، آئے روز میڈیا پر آنیوالی رپورٹس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ جامعات میں طلباء و طالبات میں نشے کے استعمال کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے، حکومت کو اس کے تدارک کے حوالے سے عملی اقدامات اٹھانے چاہئے۔
یاور عباس کا کہنا تھا کہ تعلیم کیساتھ ساتھ تربیت بھی نوجوان طبقے کیلئے ضروری عمل ہے، لیکن بدقسمتی سے کالجز، یونیورسٹیز میں اس کا فقدان پایا جاتا ہے، اگر طلبہ کی اخلاقی تربیت کی جاتی تو وہ ایسی مضر سرگرمیوں میں ملوث نہ پائے جاتے، تاہم سینیٹ کی جانب سے ایسے طلبہ اور منشیات فروش عناصر کیخلاف کارروائی کا فیصلہ خوش آئند ہے۔
یاور عباس کا کہنا تھا کہ حکومت کو اس حوالے سے بلا امتیاز کارروائی کرنی چاہیے اور کوئی دباؤ قبول نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اکثر ایسے دھندوں کے پیچھے سیاسی عناصر ہوتے ہیں۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰