19 July 2017 - 23:25
News ID: 429086
فونت
دارالافتای مصر نے خبر دار کیا ؛
دارالافتای مصر نے داعش کے مفتیوں کی طرف سے اپنے دہشت گرد گروہ کو فلسطین میں موجودہ رہنے کے فتوا پر تنقید کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ داعشی کے مفتیوں نے شرعی علوم کو تحریف کر دی ہے ۔
دارالافتای مصر

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق دارالافتای مصر نے تکفیری و انتہا پسند نظریات کے فتووں پر نظر رکھنے والے گروہ نے تاکید کی ہے کہ دہشت گرد گروہ داعش نے موجودہ وقت میں سخت ناکامی و تباہی اور اپنی طرف سے بنائے گئے رہبر ابو بکر بغدادی کی موت کی خبر نے اس گروہ کو سخت مشکل میں ڈال دیا ہے ۔

اس سینٹر نے وضاحت کی : داعش کے مفتی نے اس گروہ سے منسلک افراد سے اپیل کی ہے کہ فلسطین یا مصر کی طرف مہاجرت کریں ۔ عراق اور شام میں حالیہ ناکامی اور اکثر فرماندوں کے ہلاک ہو جانے کی وجہ سے داعشی مفتی بھی پریشان ہے کہ کس طرح اقدام کرے ۔

تکفیری و انتہا پسند نظریات کے فتووں پر نظر رکھنے والے گروہ نے اس بیان کے ساتھ کہ داعش کے مفتیوں کی طرف سے اپنے گروہ کے ممبر کو فلسطین میں حاضر ہونے کی اپیل اس کی نابودی کی علامت ہے بیان کیا : داعش کی طرف سے یہ اپیل نئی روح پیدا کرنے کے لئے اور پورے خطے کو جنگ میں ڈالنے کے مقصد سے انجام دیا جا رہا ہے تا کہ دوبارہ دین کے نام پر کئی جرائم کو انجام دے ۔

دارالافتای مصر نے وضاحت کی : جو لوگ خود کو داعش کے فقیہ و مفتی کے عنوان سے تعارف کراتے ہیں وہ علوم شرعی سے صرف انحراف و تحریف جانتے ہیں کوئی داعشی مفتی اسرائیل سے جنگ کا فتوا نہیں دیتا ہے بلکہ داعش کے زخمیوں کو اسرائیل اپنے اسپتال میں استقبال کرتا ہے ۔

اس دینی سینٹر نے بیان کیا : قدس شریف و مسجد الاقصی پر اسرائیلیوں کے تشدد کے سایہ میں داعیشوں کا فلسطین کے لئے مہاجرت اسلامی قوم کے احساسات کو زخمی کر دیا ہے ۔ اسلامی امت کے لئے فلسطین اور مقبوضہ فلسطین کی اہمیت پر توجہ دیتے ہوئے داعش نے کوشش کی ہے تا کہ خود کو عالم اسلام کے مسائل کا مدافع و مظلوموں کا یار و مددگار نشان دے ۔

تکفیری و انتہا پسند نظریات کے فتووں پر نظر رکھنے والے گروہ نے مختلف خطے میں دہشت گردوں کے نفوذ کے سلسلہ میں متنبہ کریا ہے اور دہشت گردی کے مقابلہ کرنے کے لئے اتحاد و بین الاقوامی برادری کی مشترکہ کوششوں کا مطالبہ کیا ہے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۴۴/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬