‫‫کیٹیگری‬ :
09 August 2017 - 18:32
News ID: 429404
فونت
ڈاکٹر علی اکبر صالحی:
ایران کے ادارہ جوہری توانائی کے سربراہ نے کہا ہے ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کی صورت میں اصل شکست امریکہ کی ہوگی۔
ڈاکٹر علی اکبر صالحی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنان کے المیادین ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے ڈاکٹر علی اکبر صالحی نے کہا کہ ایٹمی معاہدہ ٹوٹا تو اس کی تمام تر ذمہ داری امریکہ پرعائد ہوگی کیونکہ آئی اے ای اے نے اپنی سات متواتر رپورٹوں میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران  نے جامع ایٹمی معاہدے کی مکمل پاسداری کی ہے۔

ایران کے ادارہ جوہری توانائی کے سربراہ نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے یکطرفہ طور پر ایٹمی معاہدے سے نکل جانے کی صورت میں معاہدے پر عملدرآمد متاثر نہیں ہوگا کیونکہ یورپی یونین، چین، روس اور دنیا بھر کی حکومتوں نے اس معاہدے کی توثیق کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے ایٹمی معاہدے سے نکل جانے کی صورت میں تمام آپشن ایران کی میز پر ہوں گے اور تہران امریکی اقدامات کے مطابق اس کا جواب دے گا۔

ایران اور پانچ جمع ایک گروپ کے درمیان طے پانے والے جامع ایٹمی معاہدے پر جنوری دو ہزار سولہ سے عملدرآمد شروع ہوا ہے تاہم امریکی حکومت مسلسل اس کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔

امریکہ، برطانیہ، فرانس، روس، چین اور جرمنی ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے پر دستخط کرنے والے پانچ جمع ایک گروپ کے رکن ممالک ہیں۔

دوسری جانب  علی اکبر صالحی  نے جوہری معائنہ کاروں کے ایک اجلاس سے خطاب میں معائنہ کاروں اور انسپکٹروں کی خصوصیات بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک معائنہ کار اور انسپکٹر کے لئے قابل اعتماد ہونا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ انسپکٹر کا کام صحیح سمت میں رہنمائی کرنا اورطرفین کے درمیان اعتماد کی فضا کی بر قراری ہے کیونکہ ان دونوں کے درمیان اعتماد بہت ہی مفید اور مؤثر ثابت ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں جو ذمہ داری سونپی گئی ہے اسے ہمیں اچھے طریقے سے انجام دینا چاہیے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬