رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیردفاع جنرل امیر حاتمی نے العالم ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے اس بات کا ذکر کیا کہ استقامت، اسلامی جمہوریہ ایران کی ثقافت کا حصہ ہے اور یہ بات زور دے کر کہی کہ ملت ایران نے اسلامی انقلاب اور عراق کی بعثی حکومت کی مسلط کردہ آٹھ سال کی جنگ میں استقامت کے ذریعے ہی کامیابی حاصل کی۔
جنرل حاتمی نے دہشتگردوں کا مقابلہ کرنے کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے عراق اور شام کی حکومتوں کی مشاورتی مدد کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر اسلامی جمہوریہ ایران نے عراق و شام کی مدد نہ کی ہوتی توآج بدامنی اور دہشتگردی پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہوتی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیردفاع نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ دفاعی طاقت میں اضافہ کرنا وزارت دفاع کی بنیادی ترجیحات میں ہے کہا کہ ایران کی وزارت دفاع ، میزائلی پروگرام کو مضبوط بنانے کے لئے خاص پروگرام رکھتی ہے۔
جنرل حاتمی نے کہا کہ دشمن، ہمیشہ ہی ایران کی دفاعی طاقت خاص طور سے میزائلی پروگرام کو کمزور کرنے کی کوشش میں رہا ہے تاہم وہ اپنے مقصد میں کبھی بھی کامیاب نہیں ہوگا۔
جنرل حاتمی نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران، اپنی میزائلی طاقت بڑھانے کے ساتھ ہی رزمیہ میدانوں اور اسٹریٹیجک فضائیہ کی صلاحیت بڑھانے کی جانب بھی قدم بڑھائےگا۔
ایران کے وزیردفاع نے اسلحہ کی صنعت میں اسلامی جمہوریہ کی صلاحیتوں، ہتھیاروں کی پیداوار اور پڑوسی ممالک کو اس کی برآمدات کے بارے میں کہا کہ مغربی ممالک اقتصادی و سیاسی مفادات اور ملکوں کو خود سے وابستہ کرنے کے لئے اسلحے برآمد کرتے ہیں تاہم ایران کا اسلحے برآمد کرنے کا مقصد جنگ اور تنازعات کو روکنا ہے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰