18 December 2017 - 13:50
News ID: 432309
فونت
اجلاس میں پانی کا ضیاع روکنے، اس کے بہتر استعمال، غلط جگہوں پر گندگی پھینکنے کے انسداد اور دیگر اہداف کے حصول کے سلسلے میں شہریوں میں شعور اجاگر کرنے کی غرض سے سٹیزن لیزان سیل(سی ایل سی)، ٹیوب ویلوں کی آٹومیشن کے تجرباتی پراجیکٹ سپروائزری کنٹرول اینڈ ڈیٹا ایکوزیشن (سکیڈا) کا دائرہ چار سے ۱۰ ٹیوب ویلوں تک بڑھانے، واٹر کوالٹی ٹیسٹنگ سروے، بزنس پلان اور گھر گھر سروے کرنے کی منظوری دی گئی۔
مسجد

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، واٹر اینڈ سینیٹیشن سروسز پشاور (ڈبلیو ایس ایس پی) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے کمپنی کیڈر ملازمین کی تنخواہ میں یکم جنوری 2018ء سے ایک ہزار روپے اضافے کا فیصلہ کرلیا ہے جس سے 900 سے زائد ملازمین مستفید ہوں گے جبکہ چیئرمین حاجی شوکت علی نے مساجد اور مدارس کو پانی اور دیگر خدمات مفت فراہم کرنے کی منظوری دے دی۔ اتوار کے روز بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس چیئرمین حاجی شوکت علی کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں سیکرٹری انرجی اینڈ پاور نعیم خان، ڈاکٹر اقبال خلیل، سید شاہ ناصر، طاہر عظیم، ڈاکٹر راشد ریحان، خورشید خان، محکمہ ہائے بلدیات، خزانہ اور منصوبہ بندی وترقیات کے نمائندوں اور چیف ایگزیکٹیو آفیسر انجینئر خان زیب نے شرکت کی۔ اجلاس میں پانی کا ضیاع روکنے، اس کے بہتر استعمال، غلط جگہوں پر گندگی پھینکنے کے انسداد اور دیگر اہداف کے حصول کے سلسلے میں شہریوں میں شعور اجاگر کرنے کی غرض سے سٹیزن لیزان سیل(سی ایل سی)، ٹیوب ویلوں کی آٹومیشن کے تجرباتی پراجیکٹ سپروائزری کنٹرول اینڈ ڈیٹا ایکوزیشن (سکیڈا) کا دائرہ چار سے 10 ٹیوب ویلوں تک بڑھانے، واٹر کوالٹی ٹیسٹنگ سروے، بزنس پلان اور گھر گھر سروے کرنے کی منظوری دی گئی۔ سی ایل سی کے لئے یونین کونسل سطح پر ڈسٹرکٹ وٹاؤن کونسلروں اور نیبرہوڈ کونسل سطح پر ناظمین کی سربراہی میں کمیٹیوں کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے، سکیڈا نظام سے بجلی کے بلوں میں 12 سے 15 فیصد بچت ہوگی جبکہ یونیسف اور یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی پشاور کے اشتراک سے واٹر ٹیسٹنگ کوالٹی سروے کے لئے تمام شہری یونین کونسلوں کے 12 سو مقامات سے پانی کے نمونے حاصل کر کے تجزبہ کیا جائے گا جس کے نتائج کی روشنی میں واٹر کوالٹی سرویلنس سسٹم کے قیام کی منصوبہ بندی کی جائے گی۔ چیئرمین حاجی شوکت علی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ خالی آسامیاں جلد از جلد مشتہر کی جائیں تاکہ خدمات بہتر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پانی بلوں میں اضافے پر صارفین میں تحفظات پائے جاتے ہیں، بلوں کو حقیقت پسندانہ اور صارفین کے لئے قابل قبول بنایا جائے گا انتظامیہ جلد از جلد نئے نرخوں پر نظرثانی کرتے ہوئے رپورٹ پیش کریں۔ بورڈ نے واٹر ریٹ پر نظرثانی کا معاملہ فنانس کمیٹی کے حوالے کر دیا۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬