رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اعلی انقلابی کونسل یمن کے سربراہ محمد علی الحوثی نے اپنی ایک گفتگو میں وضاحت کی ہے : ہم لوگ جارحیت روکنے کے لئے اپنے تمام وسائل سے استفادہ کرتے ہیں اور جب تک جارحیت کا سلسلہ جاری رہے گا ، اس سے مقابلہ کے لئے ہمارے پاس بے شمار آپشن ہیں ۔
انہوں نے وضاحت کی : یہ عجیب ہے کہ جمہوریہ یمن اپنے دفاع میں یمنی فوج کی طرف سے میزائل کا استعمال کرے تو اس کی مذمت کی جائے لیکن یمنی مظلوم و بے گناہ عوام کا قتل عام ہو تو سبھوں کے لبوں پر تالا لگ جاتا ہے ۔
الحوثی نے اظہار کیا : اگر دشمن کے حملے ہمارے شہروں پر اور ہمارا محاصرہ و حارحیت کا سلسلہ جاری رہا تو اس کے مد مقابل ہمارے اقدامات جاری رہے نگے اور حالات کے مطابق مزید اس میں اضافہ بھی ہوگا ۔
اعلی انقلابی کونسل یمن کے سربراہ نے وضاحت کی : ہم لوگوں نے خود اپنی میزائل جو روس اور کوریہ کا بنا ہوا ہے اس کو جدید ٹلیکنولوجی سے آراستہ کیا ہے اور ہم لوگ خود بھی میزائل بناتے ہیں ۔ یہ میزائیلیں ایران کی بنی ہوئی نہیں ہیں اور ہمارے لئے اہم نہیں ہے کہ ہم پر جارحیت کرنے والے یقین کریں یا نہ کریں ۔ ہم لوگ اس وقت میزائلی ٹیکنلوجی کو مزید مضبوط بنانے میں مشغول ہیں اور ہمارے لئے اہم یہ ہے کہ جارحین کے مقابلہ میں پیش قدم رہیں ۔
انہوں نے وضاحت کی : اگر ایران ہماری حمایت کرتا تو آج ہم لوگ ریاض میں ہوتے اور اگر ایران کی ٹیکنلوجی میرے پاس ہوتی تو پہلے روز سے اس دشمن کو اپنا نشانہ بناتے ۔/۹۸۹/ف۹۷۷/