17 June 2018 - 16:51
News ID: 436295
فونت
عبد السلام جابر:
یمن کی نیشنل سالویشن حکومت نے کہا ہے کہ جارح قوتیں حماقت سے باز نہ آئیں تو یمن کے مغربی ساحلوں کو سعودی فوج اور اس کے آلہ کاروں کے قبرستان میں تبدیل کردیا جائے گا۔
 عبد السلام جابر

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے ترجمان عبدالسلام جابر نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ یمنی عوام غاصبوں کو سبق سکھانے کے لیےتیار ہیں اور انہیں صوبہ الحدیدہ کے علاقے تہامہ میں دفن کردیں گے۔انہوں نے مغربی ساحلی علاقوں میں جارح سعودی اتحاد کے ہاتھوں عام شہریوں کے قتل عام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی اتحادی فوج جنوبی صوبوں کے مکینوں کا قتل عام کر رہی ہے اور جان بچا کر بھاگنے والے عام شہری اتحادیوں کی بمباری میں مارے جارہے ہیں۔حکومت یمن کے ترجمان نے کہا کہ مغربی ساحلی علاقوں میں جنگ کے لیے یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی آمادگی غاصب اور جارح سعودیوں کے تصور سے بھی بالا تر ہے۔

دوسری جانب یمن کی وزارت صحت نے امریکہ اور اسرائیل کو مغربی یمن کے صوبے الحدیدہ میں اسپتالوں اور طبی ڈھانچے پر حملوں کا اصل ذمہ دار قرار دیا۔یمن کے وزیر صحت طہ المتوکل نے الحدیدہ کے الثورہ ہاسپٹل کی ایمبولنس پر سعودی اتحاد کے حملے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کسی بھی انسانی اصول کے پابند نہیں ہیں۔ادھر یمن کے شہر الحدیدہ پر حملے میں فرانس کے خصوصی فوجی دستے کی مشارکت کا پردہ فاش ہونے کے بعد یورونیوز نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ کئی ایک فرانسیسی فوجیوں کو یمنی فوج کے جوانوں نے گرفتار بھی کرلیا ہے۔فرانسیسی اخبار لافیگاروں نے بھی انکشاف کیا ہے کہ فرانسیسی فوج کے خصوصی یونٹ کے اہلکار الحدیدہ کی جنگ میں متحدہ عرب امارات کے فوجیوں کے ساتھ شریک ہیںاس سے پہلے انصاراللہ تحریک کے ترجمان محمد عبدالسلام نے کہا تھا کہ مغربی یمن کے ساحلوں میں امریکی، برطانوی اور فرانسیسی جنگی بحری جہاز موجود ہیں جو جارح قوتوں کی پشت پناہی کر رہی ہیں۔سعودی جارحیت کے خلاف قائم ثقافتی محاذ کے سربراہ ابتسام المتوکل نے کہا ہے کہ الحدیدہ کی صورتحال پوری طرح سے قابو میں ہے اور ان کی تنظیم کے ایک وفد نے الحدیدہ ایئرپورٹ کا دورہ بھی کیا ہے۔

امریکہ، برطانیہ اور فرانس کی پشت پناہی میں الحدیدہ کی بندرگاہ پر قبضے کی سعودی کوشش بری طرح ناکام ہوگئی ہے۔دفاعی مبصرین کے مطابق الحدیدہ کی جنگ میں کم سے کم ڈھائی لاکھ افراد کے مارے جانے کا اندیشہ ہے اور اس کے نتیجے میں یمن کی صورتحال مزید ابتر ہوجائے گی۔الحدیدہ کی بندرہ گاہ یمن میں انسانی امداد پہنچانے کا واحد راستہ ہے کیونکہ سعودی حکومت اور اس کے اتحادیوں نے یمن کا زمینی، فضائی اور سمندری محاصرہ کر رکھا ہے۔ /۹۸۹/ ف۹۷۴/

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬