31 December 2019 - 15:18
News ID: 441847
فونت
ھندوستان:
ہندوستان کی جنوبی ریاست کیرالا کی اسمبلی میں شہریت ترمیمی ایکٹ کو مسترد کئے جانے کا بل پاس ہوگیا اس درمیان سی اے اے اور این آرسی کے خلاف منگل کو بھی ملک کے مختلف علاقوں میں احتجاج جاری رہا ۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کیرالا کی اسمبلی میں شہریت ترمیمی ایکٹ کو مسترد کرنے کا مطالبہ کرنے والا بل بھاری اکثریت سے پاس ہوگیا ہے -

حکمراں سی پی ایم کی قیادت والے اتحاد ایل ڈی ایف اور کانگریس کی قیادت والے اتحاد یو ڈی ایف نے سی اے اے کی مخالفت میں پیش کئے گئے بل کی حمایت کی جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے اکیلے رکن نے اس بل کی مخالفت میں ووٹ دیا - کیرالا کے وزیراعلی پی وجے ین نے پہلے ہی اعلان کردیا تھا کہ ان کی حکومت سی اے اے اور این آرسی کو اپنے یہاں نہیں نافذ کرے گی -

منگل کو انہوں نے ریاستی اسمبلی میں ایک کے مقابلے میں ایک سو اڑتیس ووٹوں سے سی اے اے کی مخالفت میں بل منظور کراکے مرکزی حکومت پر دباؤ بڑھادیا ہے کیرالا کے وزیراعلی نے کہا کہ مرکزی حکومت کو چاہئے کہ وہ اپنے تفریق آمیز رویئے کو تبدیل کر کے سب کے ساتھ ایک جیسا رویّہ اپنائے - یاد رہے کہ ریاست کیرالا کی اسمبلی پہلی ریاستی اسمبلی ہے جس نے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف بل پاس کیا ہے -

مغربی بنگال ، پانڈیچری ، راجستھان، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ جیسی کئی ریاستوں نے کہا ہے کہ وہ اپنے یہاں سی اے اے نافذ نہیں کریں گی ۔ اس درمیان سی اے اے اور این آر سی کے خلاف قومی دارالحکومت دہلی سمیت ملک کے کئی علاقوں میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے -

نئی دہلی سے موصولہ خبروں کے مطابق قومی دارالحکومت کے مختلف علاقوں منجملہ متھرا روڈ ، کالندی کنج اور شاہین باغ کے علاقوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے خلاف احتجاجی مظاہرے بدستور جارہی ہیں -

مظاہروں میں پیش پیش افراد کا کہنا ہے کہ یہ مظاہرے کسی خاص تنظیم یا جماعت کی طرف سے نہیں ہیں بلکہ خود عوام اپنے طور پر سڑکوں پر نکلے ہوئے ہیں -

مظاہروں کے شرکا کہنا ہے کہ یہ مظاہرے رات و دن کئے جارہے ہیں اور جب تک سی اے اے اور این آرسی کے بارے میں مظاہرین کے مطالبات پورے نہیں ہوجاتے یہ احتجاج بدستور جاری رہے گا -

ادھر جامعہ ملیہ اسلامیہ کے باہر بھی طلبا اور سول سوسائٹی کے لوگوں کا احتجاج جاری ہے - علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں بھی پولیس کے ذریعے طلبا پر تشدد اور سیکڑوں طلبا کو گرفتا یا ان کے خلاف کارروائی کئے جانے کے بعد بھی طلبا کا احتجاج جاری ہے -

اے ایم یو سے وابستہ افراد نے ایک کمیٹی تشکیل دے کر اعلان کیا ہے کہ وہ سی اے اے کے خلاف احتجاجی مظاہروں کے ساتھ ساتھ پورے ملک میں اس قانون کے خلاف بیداری مہم چلائیں گے اور عوام کو اس کی ماہیت سے آگاہ کیا جائے گا -

طلبا نے پولیس تشدد پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وی سی اور رجسٹرار کو ہرحال میں استعفاد دینا ہوگا ۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬