رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی دو صوبائی اسمبلیوں پنجاب اور سندھ کے بعد گلگت بلتستان اسمبلی نے بھی ایک قرارداد کی متفقہ طور پر منظوری دی جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ جنت البقیع میں حضرت فاطمۃ الزھراء سلام اللہ علیہا کے روضہ مبارک کی تعمیر کیلئے حکومت پاکستان سعودی حکومت پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے اور جنت البقیع میں حضرت سیدہ فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا کے روضہ مبارک کی تعمیر کو ممکن بنائے۔
اس سلسلے میں پنجاب اور سندھ اسمبلی نے بھی متفقہ قراردادیں منظور کی ہیں، یہ ایوان ان دونوں قراردادوں کی مکمل حمایت کرتا ہے۔
پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی جاوید حسین، کاچو امتیاز حیدر خان اور فرمان علی کی یہ مشترکہ قرارداد جاوید حسین نے ایوان میں پیش کی، جس کی کسی بھی رکن نے مخالفت نہیں کی اور اسپیکر نے قرارداد کی متفقہ منظوری کا اعلان کیا۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے، پہلی مرتبہ پنجاب اسمبلی میں جنت البقیع کی تعمیر کے حوالے سے قرارد منظور کی گئی تھی۔
پنجاب اسمبلی میں یہ قرارداد پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر اور رکن اسمبلی سید حسن مرتضیٰ نے پیش کی تھی، جسے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا تھا۔
بعد ازاں سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے سید ناصر حسین شاہ، پی ٹی آئی کے سید فردوس شمیم نقوی اور جی ڈی اے کی نصرت سحر عباسی کی جانب سے بھی قرارداد پیش کی گئی تھی۔
سندھ اسمبلی کی قرارداد کے متن میں لکھا گیا ہے کہ صوبہ سندھ صوفیائے کرام کی دھرتی اور باب الاسلام ہے، صوفیائے کرام کی درسگاہ نبی آخرالزماں حضرت محمد (ص) اور ان کا خانوادہ ہے جس میں پنجتن پاک (س) کا ایک خاص مقام ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ حکومت پاکستان جنت البقیع میں حضرت فاطمۃ الزہرا علیہا سلام کا روضہ مبارک تعمیر کروانے کیلئے سعودی حکومت سے سفارتی تعلقات استعمال کرے۔ قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان سعودی حکومت پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے اور اگر روضہ مبارک بنانے میں مالی وسائل کا مسئلہ ہے تو وہ اخراجات ارکان اسمبلی ادا کریں گے۔
پنجاب اور سندھ اسمبلی کے بعد جی بی اسمبلی وہ تیسری اسمبلی بن گئی ہے، جس میں جنت البقیع کی تعمیر کی قرارداد منطور کی گئی ہے۔