رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حج و زیارت امور میں ولی فقیہ کے نمائندے حجتالاسلام سید عبد الفتاح نواب نے اپنے ایک گفتگو میں اس بیان کے ساتھ کہ سعودی عرب کرونا وائرس کے زمانہ میں ۲ ملین لوگوں کو حج میں ادارہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا ہے بیان کیا : میں امید کرتا تھا کہ اس سال پہلے کے بنسبت کچھ کم افراد حج کے لئے مشرف ہونگے مگر سعودی عرب نے بیرونی ممالک سے حج کے لئے مومنین کو قبول کرنے سے انکار کر دیا اور صرف داخلی افراد ہی اس سال حج سے مشرف ہو سکتے ہیں ۔
انہوں نے بیان کیا : ہم لوگوں نے دو مہینے پہلے سعودی عرب کو ایک خط ارسال کیا کہ ہم لوگ تیار ہیں کہ ایران حج کے لئے سبھی اسلامی ممالک کے لئے صحت پروٹوکول کے تحت منصوبہ تیار کرے تا کہ حج بغیر کسی خطرے کے انجا پائے لیکن سعودی عرب نے اس کا کوئی جواب نہیں دیا اور غیر سعودی افراد کو حج کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔
حجتالاسلام سید عبد الفتاح نواب نے وضاحت کی : سعودی عرب نے حج کے انعقاد میں کوتاہی کی ہے کیوں کہ حج کے اکثر اعمال کھلے مقامات پر انجام پاتے ہیں اور افراد کی تعداد کو کم کر کے معین فاصلہ کے ذریعہ انجام دیا جا سکتا ہے جیسے کہ ایک روم میں ۵ کے بجائے دو افراد رہیں مگر ایسا نہیں کیا گیا اور دوسرے اسلامی ممالک کے مشورے بھی نہیں لی گئی ۔
حجتالاسلام سید عبد الفتاح نواب نے تاکید کی : خداوند عالم قرآن کریم میں اشارہ کیا ہے کہ حج سب لوگوں کے لئے ہے نہ صرف سعودی عرب کے لوگوں کے لئے ۔ یعنی مسلمان خانہ کعبہ سے سب سے دور ہوں یا مسلمان خانہ کعبہ کے بغل میں ہو سب پر حج کی ادائے گی کا حکم ایک جیسا ہے ۔ لہذا ہر ملک سے افراد کی تعداد محدود کرنے کے بعد تمام ممالک کے افراد کو شام کیا جانا چاہیئے ۔