رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور انور قرقاش نے کہا ہے کہ دیگر کئی عرب ممالک بھی اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کرنے کے مختلف مراحل میں ہیں۔
امریکی تھنک ٹینک اٹلانٹک کونسل سے ویڈیو لنک پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے خارجہ امور انور قرقاش نے کہا کہ متعدد عرب ممالک اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے کے مختلف مراحل میں ہیں۔
انور قرقاش کا کہنا تھا کہ اسرائیل میں سفارت خانہ یروشلم کے بجائے تل ابیب میں قائم کیا جائے گا۔
انہوں نے دعوی کیا کہ فلسطینی ہمیشہ یہودی آبادکاری کے مقابلے میں ہماری جانب مدد کے لیے دیکھتے تھے ہم نے اسرائیل کے اس اقدام کو روکنے کے لیے امریکی ثالثی کے ساتھ ہونے والے معاہدے کو قیمتی موقعہ سمجھا۔ دونوں ممالک کے مابین ہونے والا یہ ایک مفید معاہدہ ہے۔
واضح رہے 13 اگست کو اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے مابین معاہدے پر مسلم دنیا میں سخت ردعمل سامنے آٰیا ۔ اسلامی جمہوریہ ایران، ترکی ، پاکستان اور فلسطین نے اس کی کھل کر مخالفت کی جب کہ سعودی عرب بدستور خاموش ہے اور اس نے اس معاہدے کی مخالفت نہیں کی۔