22 August 2020 - 12:51
News ID: 443528
فونت
مجلس وحدت مسلمین، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے زیر اہتمام پاکستان کے مختلف شھروں میں «اسرائیل مسترد» ریلی نکالی گئی جس میں کثیر تعداد شخصیتوں اور عوام نے شرکت کی۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین، امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے زیراہتمام لاہور میں مال روڈ پر ناصر باغ سے مردہ باد اسرائیل ریلی نکالی گئی۔ ریلی کی قیادت ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے کی۔

ریلی میں خواتین، بچوں، جوانوں اور بزرگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے رہنماوں کا کہنا تھا کہ یو ای اے کی جانب سے صیہونی ناجائز ریاست اسرائیل کیساتھ دوستانہ تعلقات کی استواری فلسطینی مسلمانوں کی امنگوں کی کمر میں خنجر گھونپنے کے مترادف ہے، جو بھی مسلم ملک فلسطینی عوام کیخلاف ظلم و ستم کرنے پر حوصلہ افزائی کرے گا وہ مسلمانوں کا خائن اور غدار تصور کیا جائے گا کیونکہ اسرائیل کیساتھ تعلقات کی برقراری صرف فلسطینیوں کے نقصان میں نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ کی سلامتی کیلئے خطرہ ہے۔

علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کیساتھ معاہدہ کرکے گویا بیت المقدس کی آزادی سے دستبرداری کا اعلان کر دیا ہے اور ان لاکھوں فلسطینی مجاہدین کے خون کو فراموش کر دیا ہے جنہوں نے قبلہ اول کی آزادی کیلئے شہادتوں کے نذرانے پیش کئے۔

رہنماوں کا کہنا تھا کہ یو اے ای کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنا در حقیقت یہ عربوں کیلئے ہی نہیں عالم اسلام کیلئے تباہی کا معاہدہ ہے، جس سے امت کے اندر تفریق و تقسیم گہری ہو جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ مودی اور نیتن یاہو دونوں ایک ہی جیسے جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں، لہذا اگر ہمیں کشمیر کی جدوجہد آزادی جاری رکھنی ہے تو پھر فلسطین کی جدوجہد آزادی بھی جاری رکھنا ہوگی اور اس کی حمایت کرنے کیساتھ ساتھ اسرائیل نامنظور پالیسی کو جاری رکھنا ہوگا۔

مقررین نے یو اے ای اور دیگر مسلمان حکمرانوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ صہیونیت کے آلہ کار مت بنیں، وزیراعظم پاکستان عمران خان کی جانب سے فلسطین کے حوالے سے واضح پالیسی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت فوری طور پہ او آئی سی کا اجلاس طلب کرے اور متحدہ عرب امارات کو فیصلہ واپس لینے پر مجبور کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے، جس کو کسی طور بھی تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ عرب حکمران اپنی بادشاہتیں بچانے کیلئے فلسطینی کاز کو داو پر لگا رہے ہیں۔

ریلی کے شرکاء نے قرارداد کے ذریعے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر او آئی سی کا اجلاس طلب کرے اور اس اجلاس میں مسئلہ فلسطین و کشمیر کے حوالے سے دو ٹوک موقف اختیار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر او آئی سی اس معاملے میں لیت و لعل سے کام لیتی ہے تو پاکستان او آئی سی سے علیحدگی کا اعلان کر دے۔

دوسری جانب ملتان میں نماز جمعہ کے بعد مجلس وحدت مسلمین اور آئی ایس او کے زیراہتمام ''اسرائیل نامنظور احتجاجی ریلی'' نکالی گئی، ریلی کی قیادت ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، علامہ قاضی نادر حسین علوی، علامہ سبطین نجفی، مولانا وسیم عباس معصومی، آئی ایس او پاکستان کے مرکزی رہنماء اشتر عباس، ڈویژنل صدر شہریار حیدر نے کی، جبکہ ریلی میں سلیم عباس صدیقی، مہر سخاوت علی، ندیم عباس کاظمی، ضلعی سیکرٹری جنرل فخر نسیم، جواد رضا جعفری، عابس رضا اور دیگر بھی موجود تھے۔ شرکاء احتجاج نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے، جن پر اسرائیل عرب اتحاد اور امریکہ کے خلاف نعرے درج تھے۔ کارکنوں نے فلسطینوں کی حمایت اور اسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔

احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے رہنماوں نے کہا کہ اسرائیل عالم اسلام کا بدترین دشمن ہے، اس کی شاطرانہ چالوں سے دوست دشمن کوئی بھی محفوظ نہیں۔ جو مسلمان حکمران اسرائیل کو اپنا دوست سمجھتے ہیں، وہ صیہونی فریب کاریوں سے دانستہ طور پر لاعلم بنے بیٹھے ہیں۔ عرب حکمرانوں کا وقتی فوائد حاصل کرنے کے لیے اپنی نسلوں کو یرغمال بنانے کا یہ سودا انتہائی احمقانہ اور بزدلانہ ہے، جس پر تاریخ انہیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔

آئی ایس او کے رہنما اشتر عباس نے کہا کہ فلسطین و اسرائیل کی جنگ کسی زمینی تنازعے کے نام نہیں بلکہ یہ حق و باطل کا معرکہ ہے، دو متصادم قوتیں اپنے ہم خیال حکمرانوں کو اپنے اپنے بلاک میں شامل کر رہی ہیں، صیہونیت کے جو دوست ہیں، وہ عالم اسلام کے کبھی خیرخواہ نہیں ہوسکتے، اب امت مسلمہ کے فیصلے کا وقت آن پہنچا ہے، عالم استکبار کے حامی عالم اسلام کے دشمن ہیں، چاہے وہ کسی بھی لبادے میں ہوں۔

علامہ وسیم معصومی اور علامہ سبطین نجفی نے کہا کہ بیت المقدس کی آزادی اور اسرائیل کی نابودی تک اس تنازعے کا خاتمہ ممکن نہیں، جو مسلم حکمران صیہونیت کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھا رہے ہیں، وہ مسلمانوں کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔ انہیں اپنے مذموم مقاصد میں شدید ہزیمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ امریکہ خطے میں اسرائیلی بالادستی کے قیام کا جو خواب دیکھ رہا ہے، اس کی تعبیر انتہائی بھیانک ہوگی، پوری قوم فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور اسرائیلی مظالم کے خلاف فلسطینی قوم کی دلیرانہ جدوجہد پر خراج تحسین پیش کرتی ہے۔

اسی طرح سنی تحریک کے مرکزی رہنما محمد شاداب رضا نقشبندی نے لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے ہاتھ لاکھوں فلسطینیوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، عرب امارات کا یہودیوں سے معاہدہ فلسطینیوں کے پیٹھ میں خنجر گھوپنے کے مترادف ہے، اسلام میں بادشاہت کی اجازت نہیں بادشاہت کو بچانے والے ہی یہودیوں کے اعلیٰ کار بن رہے ہیں، اسرائیل کو تسلیم کرنا مسلمانوں کے خون اور اسلام سے غداری کے مترادف ہے، عرب امارات فوری طور پر فلسطین سے معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کریں، عرب امارات کے اسرائیل کے معاہدے کی شدید مذمت کرتے ہیں، او آئی سی فلسطین اور کشمیریوں کے حق میں آواز بلند اور انہیں حق خود ارادیت دلانے کیلئے کام نہیں کرتا تو اس ادارے کو ختم کر دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ او آئی سی کی کارکردگی صفر ہے، تنظیم مسلمانوں کو کوئی تحفظ فراہم نہیں کرا سکی، شام، بیروت، برما، فلسطین، کشمیر، ھندوستان میں مسلمانوں کی نسل کشی کیخلاف ایک اجلاس تک نہیں بلایا گیا اور نہ ہی مسلمانوں کے تحفظ کیلئے اقوام متحدہ پر دباؤ ڈالا گیا۔

انہوں نے کہا کہ جس ادارے سے مسلم ممالک محفوظ نہیں ہو سکتے اس ادارے کو ختم ہو جانا چاہیے، مقبوضہ کشمیر اور فلسطین میں ظلم و بربریت اور جبر کی انتہا ہو چکی، معصوم بچوں خواتین اور نوجوانوں کو چن چن کر نشانہ بنایا جا رہا ہے، مسلمان بیٹیوں کی عزتیں پامال کی جا رہی ہیں، او آئی سے خواب غفلت کے مزے میں سب اچھا ہے کے راگ الاپ رہی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ یہودیوں کی دلالی کرنیوالے منافقین سے اسلام کو محفوظ بنانا ہوگا، فلسطین سے اسرائیل کا غاصبانہ قبضہ ختم کرنے کیلئے مسلم اُمہ کر آواز بلند کرنا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ مسلم ممالک کے حکمران اسرائیل سے معاہدہ کریں تو ان حکمرانوں کا عالم اسلام کے مسلمان گھیراؤ کرینگے، پاکستان عرب امارات سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کیلئے دو ٹوک فیصلہ کرے، عرب ریاستوں کے شاہ یہودیوں کی دلالی چھوڑ کر مسلمانوں کی نمائندگی پر توجہ دیں۔

شاداب رضا نقشبندی کا کہنا تھا کہ او آئی سی اور اس کے سربراہ اپنی ہٹ دھرمی کو چھوڑ کر مسئلہ فلسطین اور کشمیر پر فوری اجلاس طلب کریں بصورت دیگر پاکستان کے عوام سعودی اور یہودی خاندان کے گٹھ جوڑ اسلام مخالف سازش سمجھنے میں حق بجانب ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ عرب ریاستوں کے بادشاہوں نے ہمیشہ مسلمانوں کے مخالف اتحاد میں حصہ لیا ہے، پاکستان کے عوام غیرتمند قوم ہیں، تیل اور ریال کی بھیک سے ہمارے ضمیر نہیں خریدے جا سکتے، عربوں کو اپنا قبلہ درست کرنا ہوگا اسرائیل عرب خاندان کے اتحاد کو تسلیم نہیں کر سکتے۔/

تصویروں کیلئے یہاں کلک کریں

https://ur.rasanews.ir/301rNh

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬