رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق گورنر پنجاب پاکستان چودھری محمد سرور سے شیعہ اکابرین کے 10 رکنی وفد نے گورنر ہاوس لاہور میں ملاقات کی۔
وفد کے ارکان نے گورنر پنجاب کو محرم الحرام کے رواں عشرے میں عزاداری کے حوالے سے درپیش مشکلات سے آگاہ کیا اور انہیں فوری حل کرنے کا مطالبہ کیا۔
اس ملاقات میں مشتاق جعفری نے کہا کہ چاردیواری میں ہونیوالی مجالس پر قدغن کسی طور بھی برداشت نہیں کی جائے گی، ضلعی انتظامیہ نے امن پسند افراد کی بھی زبان بندی کے احکامات جاری کر رکھے ہیں جو مناسب اقدام نہیں۔
قاسم علی قاسمی نے کہا کہ شوشل میڈیا پر فرقہ واریت پھیلانے والوں کا محاسبہ کیا جائے، توہین مذہب کا سلسلہ سوشل میڈیا پر زور و شور سے جاری ہے۔
انہوں ںے کہا کہ سوشل میڈیا پر منافرت پھیلانے والے پاکستان کے دشمن ہیں، جو ملک میں فرقہ واریت کی آگ بھڑکانا چاہتے ہیں۔
قاسم علی قاسمی کا مزید کہنا تھا کہ محرم الحرام میں حکومتی اقدامات لائق تحسین ہیں، کربلا حق و باطل کا معرکہ تھا، شہدائے کربلا کے خون سے اسلام کی آبیاری ہوئی اور حسینیت و یزیدیت کے درمیان ابھی بھی جنگ جاری ہے۔
گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کا کہنا تھا کہ امام حسین علیہ السلام محسنِ انسانیت ہیں، امام حسین علیہ السلام کی عظیم قربانی کی وجہ سے اسلام زندہ ہے۔
چوہدری محمد سرور نے کہا کہ امام حسین علیہ السلام کا احترام تمام مسلمانوں کیلئے واجب ہے۔
انہوں نے کہا کہ امام حسین نے باطل کے سامنے قیام کرکے ثابت کیا کہ کسی بھی دور کے یزید کے سامنے سر نہیں جھکانا چاہیئے۔
انہوں نے وفد کو یقین دلایا کہ ان کے تمام جائز مطالبات تسلیم کئے جائیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ اس وفد میں علامہ مشتاق جعفری، حافظ کاظم رضا نقوی، قاسم علی قاسمی، آغا عباس کاظمی، لال شاہ، چودھری نثار جج سمیت دیگر شامل تھے۔