رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق ایران کے حوزہ علمیہ سرنخ کے مشہور و معروف استاد آیت الله محمد مهدی شب زندهدار نے شہر قزوین کے مسجد النبی (ص) میں منعقدہ عزاداری کے درمیان حق و باطل کی خصوصیت کو بیان کرتے ہوئے کہا : انسان فطری طور سے حق کا طالب و حق کا مشتاق ہے اس کے با وجود بعض وقت وہ حق سے دور ہو جاتا ہے اور حق کے راستہ سے منحرف ہو جاتا ہے ۔
انہوں نے اپنی تقریر میں اس سوال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ وہ کونسی علت ہے جس کی وجہ سے انسان حق کے راستہ سے دور ہو جاتا ہے ؟ وضاحت کی : اس کے اسباب کی شناخت بہت ہی اہم ہے اور یہی وہ اسباب ہیں کہ جس کی وجہ سے کربلا کا حیرت انگیز واقعہ رونما ہوا ہے ، حضرت رسول (ص) کے رحلت اور کربلا کے واقعہ میں کتنا فاصلہ ہے ؟ امام حسین علیہ السلام ایسے شخص تھے جو بارہا حضرت رسول اکرام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی طرف سے خاص توجہ کا مرکز رہے ہیں جس کو تمام لوگوں نے نقل کیا ہے چاہے وہ شیعہ ہوں یا اہل سنت ۔
آیت الله شب زندهدار نے اس بیان کے ساتہ کہ امام حسین علیہ السلام کے دشمنوں نے جو جنگ شروع کی تھی اس میں خوشی منا رہے تھے بیان کیا : عمر ابن سعد اپنے فوجیوں کو جنت کا وعدہ دیتا تھا اور ان فوجیوں کو خدا کا فوجی کہتا تھا حالانکہ یہ لوگ رسول خدا کی اولاد سے مقابلہ کر رہے تھے ۔
حوزہ علمیہ سرنخ کے اس استاد نے اس جنگ کے اسباب میں ایک سبب عوام کے جاہل ہونے کو جانا ہے اور بیان کیا : جن لوگوں کا دعوا ہے کہ وہ حق کو پہچانتے ہیں خدا کا ان سے کوئی نزاع نہیں ہے اور بیان کرتے ہیں کہ اگر بہتر خدا کے سلسلہ میں تم علم رکھتے ہو تو دلیل و برہان پیش کرو ۔
آیت الله شب زندهدار نے آیہ «بل اکثرهم لا یعلمون» کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : وہ لوگ جو خدا کے دین سے جنگ کر رہے ہیں انہوں نے غلط راستہ اختیار کر لیا ہے اور وہ بے خبر ہیں ، جہل سب سے بری وجہ ہے جس کی طرف اسلام نے تاکید بھی کی ہے ۔