20 November 2013 - 17:23
News ID: 6139
فونت
رسا نیوز ایجنسی ـ لبنان کے شیعہ و اہل سنت عالم دین نے اپنے الگ الگ پیغام میں بیروت میں ایران کے سفارت خانہ کے نزدیک دہشت گردانہ دھماکہ کی مذمت کی ہے اور اس میں ملوس لوگوں کی گرفتاری اور ان کو سخت سزا دینے کی تاکید کی ہے ۔
لبنان کے شيعہ و اہل سنت عالم دين


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بیروت لبنان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانہ کے نزدیک دہشت گردانہ دھماکہ جس کی وجہ سے 170 لوگوں کے مرنے اور زخمی ہونے کی خبر ہے اور اس حادثہ میں ایران کے ثقافتی اتاشی حجت الاسلام ابراهیم انصاری بھی شہید ہو گئے ہیں لبیان کے شیعہ و سنی علماء اس جرائم کی شدید طور سے مذمت کرتے ہیں ۔

اصلاح و وحدت تحریک کے صدر شیخ ماهر عبد الرزاق نے اپنے پیغام میں وضاحت کی ہے : بیروت میں دہشت گردانہ دھماکہ قومی اتحاد ، لبنان کی استحکام و سلامتی و با ہمی پر امن زندگی کے خلاف ایک جرائم ہے اور یہ فتنہ پھیلانے کی منصوبہ بندی کی وجہ سے انجام دیا جا رہا ہے ۔

انہوں نے تمام لوگوں کو سکون کے تحفظ کی دعوت دی ہے اور اظہار کیا کہ اس حادثہ کی تفتیش کے لئے اس سے متعلق ادارہ کو مناسب ماحول فراہم کرنے میں مدد کی جائے ۔

صور و جبل عامل کے شیعہ عالم دین حجت الاسلام حسن عبدالله نے بھی کہا : نا امنی و دہشت گردانہ دھماکہ لبنان میں موجودہ سیاسی شگاف کا نتیجہ ہے جو کہ فورا حکومت تشکیل کرنے کی ضرورت کی علامت ہے ۔

شیعہ عالم دین نے ان دہشت گردانہ حملہ میں ہوئے شہدا کے خانوادہ کی خدمت میں تعزیت پیش کی اور تاکید کی ہے کہ صہیونی حکومت لبنان اور علاقہ کی موجودہ حالات سے فائدہ اٹھا رہی ہے ۔

صیدا لبنان کے مفتی شیخ سلیم سوسان نے بھی اس جرائم کے رد عمل میں اظہار خیال کرتے ہوئے بیان کیا : سیکورٹی اور عدالتی عملہ سے اپیل ہے کہ اس میں ملوس مجرم کی پہچان کی جائے اور ان کو ان کے قبیح عمل کی سزا دی جائے ۔

انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے کہا : ہم لوگ قوم کی اتحاد و یکجہتی شعور پر ایمان رکھتے ہیں اور تاکید کرتے ہیں کہ شیعہ و سنی اور عیسائی سب اپنی پوری طاقت کے ساتہ مذہبی و قبیلہ ای فتنہ کے مقابلہ میں کھڑے ہو جائیں ۔

دوسری طرف برج البراجنه بیروت علاقہ کے امام جمعہ حجت الاسلام شیخ احمد قبلان نے بیروت میں ایران کے سفارت خانہ کے نزدیک دہشت گردانہ دھماکہ کی مذمت کی ہے اور اس دھماکہ میں لبنان میں ایران کے ثقافتی اتاشی حجت الاسلام انصاری کی شہادت پر تعزیت پیش کی ہے ۔

شیعہ عالم دین نے وضاحت کی : یہ جرائم باہمی پر امن زندگی کے خلاف واضح حملہ ہے اور یہ لبنانی عوام کے لئے ایک خطرناک پیغام ہے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬