23 November 2013 - 11:00
News ID: 6146
فونت
جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان :
رسا نیوز ایجنسی ـ جعفریہ اسٹوڈینٹس آرگنائیزشن پاکستان کے مرکزی جنرل سکریٹری نے کہا : حکومت روالپنڈی سانحے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرے ، عزاداری پر پابندی لگانے کی بجائے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے پر توجہ دے ۔
جعفريہ اسٹوڈنٹس آرگنائزيشن


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جعفریہ اسٹوڈینٹس آرگنائیزشن پاکستان کے مرکزی جنرل سکریٹری سبطین عباس نے کہا ہے : اتحاد اور وحدت پہلے بھی ضروری تھی اور آج بھی اس سے کہیں اس کی زیادہ ضرورت ہے ، حکومت کو چاہئے کہ عزاداری پر پابندی لگانے کی بجائے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے پر توجہ دے ملک میں امن وامان کویقینی بنائے ۔

لاہور میں میڈیا کے نمائندگان کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے جعفریہ اسٹوڈینٹس آرگنائیزشن پاکستان کے مرکزی جنرل سکریٹری نے کہا : ہم عزادری میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ کو داشت نہیں کی جائے کی ۔
انہوں نے مزید کہا : قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے ملک میں اتحاد کا عملی مظاہرہ کیا ہے ۔ جے ایس او شیعہ طلبہ کی جماعت ہے جو ملک میں تعلیم کے علاوہ دینی امور سرانجام دیکر ملک کو سنوارنے میں مصروف عمل ہے ہم ملک میں ملک کی بقا کو کسی قیمت میں داؤ پر لگانے والوں کو برداشت نہیں کرسکتے اور ملک کی سلامتی کے لیئے ہر مشکل بھی برداشت کریں گے ۔

سبطین عباس نے کہا : ملک پاکستان میں فرقہ وارانہ خون خرابہ کرانے کی سازش ہوری ہے جس کو ہم ہر قیمت میں ناکام بنادیں گے کیونکہ ہمارے قائد نے ہمیں امن کا درس دیا ہے محبت اور بھائ چارے کا درس دیا ہے اور ہمارے قائد نے بھی اتحاد و وحدت کا ثبوت ملک میں بارہا دیا ہے لیکن نام نہاد لوگوں نے اس فضا کو خراب کرنے کی ناکام کوشش جاری رکھی ہے جو انشاء اللہ اپنے ہر منصوبے میں ناکام ہوں گے اور ہمارا یہ پیارا وطن شاد و آباد رہے گا ۔

انہوں نے تاکیس کی ہے : حکومت کو چاہئے کہ وہ راولپنڈی سانحہ کی غیر جانبدارنہ تحقیقات کرے اور اس سلسلہ میں کمیشن کو بنایا جائے جس میں اچھی شہرت کے افراد کو شامل کیا جائے ۔

اس موقع پر مولانا منظور عابدی بھی موجود تھےدریں اثناء جے ایس او پاکستان کے مرکزی جنرل سیکریٹری سبطین عباس نے قبل ازیں شیعہ علماٗ کونسل پنجاب کے صدر علامہ مظہر علوی کے ساتھ لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس میں بھی شرکت کی جہاں پر ایس یو سی پنجاب کے رہنما علامہ مظہر علوی نے ملکی حالات پر کھل کر بات کی پریس کانفرنس میں پرینٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے نمائندگان کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬