رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله حسین نوری همدانی مرجع تقلید نے « قانونی نظام میں دین الہی کا مقام » کے عنوان سے کانفرنس منعقد کرنے والے سربراہوں سے ملاقات میں اظہار کیا : پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بعثت کے زمانہ سے مسلسل حق و باطل کا محاذ ایک دوسرے کے مقابلہ میں ہے اور یہ راہ جب تک الہی انبیاء کا مقصد پورا نہ ہو اور جب تک باطل محاذ مکمل طور سے نابود نہ ہو یہ جاری رہے گا ۔
انہوں نے جینیوا مذاکرہ کو حق و باطل محاذ کا آمنے سامنے ہونا جیسا جانا ہے اور بیان کیا : حقیقی عیسائی دین کے مطابق ایک نظام کے ذمہ داروں کو چاہیئے کہ وہ عوام کی خدمت کریں اور ان کے اعتراض پر غور کریں لیکن فرانس ملک میں دیکھا جا رہا ہے کہ اپنے ملک کے اہم مسائل کو چھوڑ کر اسرائیلی جعلی حکومت کی حمایت میں مشغول ہیں یہ اس بات کی علامت ہے کہ فرانس کے حکمران عیسائی دین کے مقصد سے منحرف ہو گئے ہیں ۔
حضرت آیت الله نوری همدانی نے اس اشارہ کے ساتہ کہ جرائم و مظالم و بے انصافی دنیا میں رواج پا چکا ہے بیان کیا : اس وقت دنیا موجودہ حالات سے ہراساں ہے اور اسلامی تعلمیات کا محتاج ہے اس بنا پر ضروری ہے کہ اسلامی معاشرے میں قرآنی آیات پر عمل کرنا چاہیئے تا کہ یہ تمام قوم کے لئے مناسب نمونہ عمل ہو ؛ دنیا میں جتنی بھی جرائم ہو رہی ہیں وہ دشمنوں کی سازش اور انبیاء الہی کے مقصد سے انحراف کی وجہ سے ہے ۔
انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : اگر آپ لوگ انبیاء کے راہ پر قدم بڑھائے نگے بے شک دنیا کے تمام مظلوم اور حقیقی عیسائی و یھودی اور حقیقی ادیان آپ لوگوں کے ساتھ ہونگے ؛ ایسے متحدہ کو قوی کرنے اور اس کی حفاطت کے ذریعہ سیکولر محاذ کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے اس شرط کے ساتہ کہ ایسی فکر زندہ ہو کہ انبیاء کے راہ پر عمل کرنے کے بغیر یہ ممکن نہیں ہے ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور استاد نے اس بیان کے ساتہ کہ بعض لوگ انبیاء کے احکامات پر پیروی کرنے کا دعوا کرتے ہیں لیکن عملی میدان میں منحرف ہیں بیان کیا : قرآن میں کئی جگہ بیان ہوا ہے کہ مسلمانوں کو کفار کے تسلط میں نہیں ہونا چاہیئے ، جیسا کی دیکھا جا رہا ہے کہ بعض اسلامی ممالک جیسے سعودی عرب و قطر قرآنی تعلمیات کے خلاف عمل کر رہے ہیں ؛ وہ لوگ ہر سال کئی مرتبہ قرآن مجید کو پرنٹ کرتے ہیں لیکن عملی طور پر امریکا اور اسرائیل کے زیر تسلط ہیں ۔