رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مرکزی صدر جے ایس او پاکستان ساجد علی ثمر نے بیان کیا : سانحہ راولپنڈی کے بعد سانحہ ملتان، پاکستان کے حالات کو خراب کرنے کی ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔
ابھی راولپنڈی میں ہوئے افسوسناک سانحہ پر پورا ملک سوگوار تھا اور اس کے ذمہ داروں کا تعین کیا جارہا تھا کہ اسی دوران سانحہ ملتان برپا ہو گیا۔ یوں محسوس ہو رہا ہے کہ اس وقت انتظامی ادارے پوری طرح بے بس ہو چکے ہیں اور ان کے پاس سوائے ہاتھ پر ہاتھ رکھنے کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں رہا۔
انہوں نے بیان کیا : پنجاب ہمیشہ سے ایک پر امن صوبہ رہا ہے اور اس میں جلوس ہائے عزاداری ہمیشہ سے ہی پر امن طریقے سے برپا ہوتے رہے ہیں ، شائد یہی بات دشمنوں کی نظر میں کھٹک رہی تھی ، لہٰذا اس سال انہوں نے انتظامیہ کی غفلت سے بھرپور فائدہ اٹھایا اور پنجاب کے پر امن حالات کو انتہائی دگرگوں حالات کی طرف لے جایا جارہا ہے۔
ساجد علی ثمر نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے اظہار خیال کیا : پہلے راولپنڈی کا عظیم سانحہ رونما ہوا اس سانحہ کے زخم ابھی مندمل نہ ہو پائے تھے اور سارا پاکستان اس سانحہ پر سوگوار تھا کہ ملتان میں بھی حالات خرابی کی طرف چل پڑے۔
انہوں نے کہا : اس نازک صورتحال میں تمام پاکستانیوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ پر امن رہیں ، جے ایس او کے جوان خود بھی پر امن رہیں اور اپنے اپنے علاقوں میں عوام کو پر امن رکھیں،عوام تک حقائق پہنچائیں اور ان کو شعور اور آگاہی دیں ، ہم لوگوں کو ایک ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دینا ہے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ ہم بھی دشمن کی اس سازش کا حصہ بن جائیں۔اپنی آنکھیں کھلی رکھیں اور کسی بھی قسم کی قومی املاک کو نہ خود نقصان پہنچائیں اور نہ ہی کسی کو نقصان پہنچانے دیں۔