رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، محبان ام الائمہ تعلیمی و فلاحی ٹرسٹ کے زیر اھتمام گذشتہ شب ، فاطمیہ اول کی دوسری مجلس مدرسہ حجتیہ قم میں منعقد ہوئی جس میں ھندوستان و پاکستان کے سیکڑوں افاضل ، علمائے کرام اور طلاب نے شرکت کی اور حجت الاسلام و المسلمین رازقی میں تقریر کی ۔
اس پروگرام کا آغاز تلاوت کلام اللہ المجید سے ہوا ، حجت الاسلام شمیم الحسن رضوی آعظمی نے تلاوت کے فرائض انجام دیئے اور اس بعد کے مرثیہ خوانوں نے مرثیہ خوانی کی نیز بعض شعراء کرام نے منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا ۔
قم ہائی کورٹ کے جج نے فارسی زبان میں معصومہ دوعالم حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیھا کے فضائل و کمالات بیان کرتے ہوئے کہا: سورہ کوثر میں اپ کی ذات گرامی کو صیغہ جمع «انّا اعطیناک الکوثر» کے ذریعہ متعارف کرا گیا جو اپ کے احترام کی نشانی ہے ۔
سرزمین ایران کے نامور شیعہ عالم دین نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ خداوند متعال نے قران کریم کے سلسلہ میں کہا کہ «انّا نحن نزّلنا الذّکر و انا لہ لحافظون» جمع کا صیغہ استعمال کیا ہے اور حضرت فاطمہ زھراء سلام اللہ کے سلسلہ میں بھی «انّا اعطیناک الکوثر» جمع کا صیغہ استعمال کیا ہے کہا: فاطمہ زھرا سلام اللہ علیھا قران کریم کے ہم پلہ ہیں ۔
انہوں ںے مزید کہا: یہی وہ کمالات تھے کہ جس کی بناء پر کوئی بھی اس عالم میں بجز قران ناطق حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیھما السلام آپ کا کفو نہ ہو سکا ۔
قم ہائی کورٹ کے جج نے اخر میں موصومہ کونین (س) کے مصائب پڑھتے ہوئے کہا: دو شخصیتیں اس دنیا میں ایسی ہیں جنہیں گھیر کر مارا گیا ان میں سے ایک فاطمہ زھراء (س) اور دوسرے ان کے دلبند حضرت امام حسین ابن علی علیھما السلام ہیں ۔
واضح رہے کہ اس سلسلہ کی آخری مجلس آج مغربین کے بعد مدرسہ حجتیہ قم میں منعقد ہوگی جس میں قم ہائی کورٹ کے جج حجت الاسلام والمسلمین رزاقی اور سرزمین ھندوستان کے نامور شیعہ عالم دین اور حضرت ایت اللہ سیستانی کے نمائندہ حجت الاسلام والمسلمین سید شمیم الحسن رضوی خطاب کریں گے ۔