رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق یورپ یونین کی طرف سے ایران کے خلاف تعصب و مداخلت آمیز قرارداد کی اشاعت کے بعد ایران کے مقدس شہر قم کے مدرسہ فیضہ میں علماء و طلاب نے احتجاجی جلسہ منعقد کر کے یورپ یونین کے خلاف اپنے غم و غصہ اور اعتراض کا اعلان کیا ۔
اس رپورٹ کے مطابق اس احتجاجی جلسہ میں حوزہ علمیہ ایران کے سربراہ آیت الله حسینی بوشهری اور حوزہ علمیہ میں اعلی سطح کے اساتیذ و جامع مدرسین حوزہ علمیہ قم کے ممبر نے بھی شرکت کی ۔
اس احتجاجی اجتماع میں طلاب نے «هیهات منا الذله، امریکا مردہ باد اور اسرائل مردہ باد » کا نعرہ لگاتے ہوئے یورپ یونین کی طرف سے ایران کے خلاف قرار داد کی مذمت کی ہے اور یورپ یونین کے ذمہ داروں سے اس طرح کی بکواس کرنے کے سلسلہ میں جواب طلب کی ہے ۔
تہران کے موقت امام جمعہ آیت الله سید احمد خاتمی نے اس احتجاجی جلسہ کو خطاب کیا ۔ انہوں نے اپنی تقریر میں یورپ یونین کی ہلکی و بکواس باتوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا : یورپ یونین کی طرف سے ایران کے خلاف یہ قرار داد ایرانی عوام و حکام کی طرف سے منہ توڑ جواب چاہتا ہے اور یہ جلسہ ایسے بکواس کرنے والوں کے لئے زبر دست منہ توڑ جواب ہے ۔
حوزہ علمیہ قم میں جامعہ مدرسین کے ممبر نے اس بیان کے ساتھ کہ یورپ یونین کے بیانات نے اس بات کو روشن کر دیا کہ وہ لوگ امریکا اور اسرائیل کے نوکر ہیں ، وضاحت کی : یورپ یونین جو آزادی و استقلال کا دم بھڑتا ہے وہ اپنے اس بیان سے واضح کر دیا کہ ابھی بھی وہ امریکا اور صہیونی حکومت کا نوکر ہے ۔
مجلس خبرگان رہبری میں کرمان کے نمائندہ نے اس اشارہ کے ساتھ کہ قائد انقلاب اسلامی نے حکومت کو مذاکرہ اور بہادری نرمی کی اجازت دی تھی لیکن یہ نہیں کہا تھا کہ نرم موقف اپنایا جائے ، وضاحت کی : امریکی حکام کی طرف سے ایرانی قوم کی اہانت کرنے پر ہمارے حکام کی طرف سے اس کا جواب اسی سطح کا ہونا چاہیئے ۔
آیت الله خاتمی نے وضاحت کی : ہماری قوم امام خمینی رہ کی ثقافت میں پروش پائی ہے کہ جنہوں نے کہا امریکا بڑا شیطان ہے اور امریکا کسی بھی طرح کی غلطی نہیں کر سکتا ۔