رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آیت الله سیستانی کے نمائندے حجت الاسلام شیخ عبدالمهدی کربلایی نے اس ہفتہ عراق کے مقدس شہر کربلا میں امام حسین علیہ السلام کے روضہ مبارک پر منعقدہ نماز جمعہ کے خطبہ میں اس ملک میں آئندہ ہونے والی پارلیمانی انتخابات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : عراق کی پارلیہ مینٹ میں صالح و کام کرنے والوں کی ضرورت ہے جس کی وجہ سے الکشن ایک اچھا موقع ہے جو اس ملک کے پارلیہ مینٹ کی اصلاح و تبدیلی میں شمار ہوتا ہے ۔
انہوں نے عراق کے مراجع کرام کی طرف سے اس پارلیہ مینٹ کے الکشن کی حمایت کی خبر دی ہے اور کہا : نجف اشرف میں آیت الله سید علی سیستانی کے آفس نے عراق کی پارلیمانی انتخابات کی حمایت کی ہے اور واجدین شرائط سے اس الکشن میں شرکت کا مطالبہ بھی کیا ہے ۔
عراق کے اس عالم دین نے وضاحت کی : اس الکشن میں شرکت نہ کرنا ایک بہت بڑی غلطی ہے جس کی وجہ سے ناکارہ لوگوں کے پارلیہ مینٹ میں آنے کا سبب ہوتا ہے ۔ سب لوگ اس الکشن میں شرکت کر کے اپنی و اپنی اولاد و حکومت و اپنے ملک کی مستقبل کو بنانے میں شریک رہیں ۔
انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : ہم لوگ سلامتی ، حفاظتی ، سیاسی ، اقتصادی ، پورے ملک میں ہر روز دھماکہ ، لاکھوں عوام کا فقر اور آفسوں میں مالی گھپلہ و رشوت کا انکار نہیں کرتے ہیں لیکن اس مشکلات کو ختم کرنے کے لئے ضروری ہے کہ عوام الکشن میں شرکت کرے اور صالح شخص کا انتخاب کریں تا کہ وہ لوگوں کی مشکلات کو اچھی طرح سمجھے اور اس کو حل کرے ۔
آیت الله سیستانی کے نمائندے نے عراق کی عوام سے مطالبہ کیا ہے کہ بعض پارلیمانی انتخابات کے امید وار کی طرف سے وسیع پیمانہ پر اشتہار و تبلیغ سے دھوکہ نہ کھائیں اظہار کیا : بعض امیدوار مختلف علاقہ و شہروں میں بہت زیادہ اپنا اشتہار و پروپگنڈہ کرتے ہیں لیکن وہ پارلیہ مینٹ کے نمائدہ ہونے کی صلاحیت نہیں رکھتے لہذا اس ملک کے لوگوں کو توجہ رکھنی چاہیئے کہ کسی بھی شخص کا انتخاب کرنے سے پہلے اس کے سلسلہ میں حتما ضروری تحقیق و تفتیش کریں ۔
انہوں نے وضاحت کی : قومی و ملکی مفاد کو قومی مفاد پر ترجیح دینی چاہیئے اور جو لوگ شائستہ و کام کرنے والے لوگ ہیں وہ اس الکشن میں کامیابی حاصل کریں ۔