رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق ایران کے صوبہ اہواز کے امام جمعہ آیت الله محسن حیدری نے اس ہفتہ نماز جمعہ کے خطبہ میں عراق میں گروہ داعش کے عنوان سے وہابیت انسان مخالف و شیطانی اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : داعش دہشت گرد بعثیوں کی مدد اور نور مالکی حکومت کے بعض مخالفین تحریک کے ساتھ ٹرکی ، سعودی عرب اور قطر ممالک جو امریکا اور صہیونی جعلی حکومت کے مفاد میں عراق کے بعض صوبہ پر حملہ کر کے بے گناہ لوگوں کو قتل کر رہا ہے ۔
آیت الله حیدری نے اس بیان کے ساتھ کہ سلفی فکری تحریک القاعدہ سے منسلک ہے اور اہل سنت کے اکثر لوگوں کا عقیدہ ان کے عقیدہ سے الگ ہے بیان کیا : یہ سلفی گروہ 8 ہجری صدی میں ابن تیمیہ کی انحرافات کی پیروی کرتے ہیں ۔
اہواز کے امام جمعہ نے اس اشارہ کے ساتھ کہ داعش بنی امیہ اور اس کے منفور چہرہ کی طرف رغبت رکھتا ہے بیان کیا : داعش یزید کو قدیس کے عنوان سے یاد کرتا ہے اور اس گمراہ فرقہ کی واضح خصوصیت اموی گرایش ہے ۔
انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ داعش ایک ایسا گروہ ہے کہ جو خوارج کی حماقت کو اپنے اوپر حمل کر رہا ہے اظہار کیا : وہ سب سے برے اور سب سے قبیح ترین القاب جو ایک منحرف تحریک جو رکھ سکتا ہو اپنے لئے رکھا ہے ۔
آیت الله حیدری نے داعش گروہ کی بعض بری و کریہ اعمال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : عراق و شام میں اسلامی حکومت کا دعوا کرنے والے مردہ انسان کا جگر کھاتے ہیں اور چھوٹے بچے اور دودھ پیتے بچوں کا قتل کرتے ہیں اور خیال کرتے ہیں کہ اس قبیح اعمال کو انجام دے کر آخرت میں رحمت العالمین پیغمبر اسلام (ص) کے ہم خوراک ہونگے ۔
انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے وضاحت کی : یہ گمراہ فرقہ کی حماقت اس حد تک پہوچ گئی ہے کہ جنگی اسلحہ کے ساتھ ساتھ اپنے ساتھ چمچہ اور کانٹا بھی لے کر آئے ہیں اور اس خیال میں ہیں کہ ھلاکت کے بعد پیغمبر اسلام (ص) کے ساتھ دستخوان پر کھائے نگے اس لئے چمچہ اور کانٹا بھی ساتھ رہے ۔
مجلس خبرگان رہبری میں خوزستانی عوام کے نمائندے نے داعش کی صہیونیوں کا آل کار ہونا اس گروہ کی دوسری خصوصیت میں سے جانا ہے اور وضاحت کی : وہابیت صہیونی اور برطانیہ کی پروردہ و زیر کفالت ہے ۔