رسا نیوز ایجنسی کی صدر تحریک کی خبر رساں سائٹ سے منقولہ رپورٹ کے مطابق، صدر تحریک عراق نے اپنے نشر کردہ اعلانیہ میں کہا کہ صدر تحریک کے سربراہ حجت الاسلام مقتدا صدر نے عراقی بحران کے حل میں 8 بندوں پر مشتمل تجویز پیش کی ہے ۔
اس بیانیہ میں آیا ہے کہ بعض افراد ان تجاویز کو طولانی مدت کا پروگرام سمجھیں یا بعض اسے بے جا کوشش جانیں مگر ماہ مبارک رمضان کے قریب ہونے کی بناء پر ان تجاویز کو جامعہ عمل پہنائے جانے کی امید سے پیش کیا گیا ہے ۔
اس بیانیہ میں ذکر کیا گیا ہے کہ شدت پسندی کا خاتمہ ، میانہ رو سنی برادری کے آئینی اور قانونی مطالبات کی تکمیل کا وعدہ ، جلد از جلد نئی حکومت بنائے جانے کی کوشش ، دھشت گرد گروہ سے شیعہ و سنی دونوں کا اعلان نفرت ، مذاکرات اور گفتگو میں دھشت گرد گروہ اور بعثیوں کو شامل نہ کرنا ، عراق کے داخلی مسائل میں غاصب اور علاقہ کی حکومتوں کو مداخلت سے پرھیز ، صلح پسند ممالک کو عراقی فوج کی حمایت کی دعوت ، مسلح گروہوں کو حالیہ جنگ میں شامل کرنے سے گریز کرنا وہ 8 بند ہیں ۔
اس بیانیہ میں تاکید کی گئی ہے کہ صدر تحریک نے اس سے پہلے بھی کئی بار عراق کی سنی برادری سے گفتگو کی کوشش کی ہے مگر ہر بار اس کوشش سنی برادری کے عدم استقبال کی بنیاد پر بے نتیجہ رہ گئی ۔
قابل ذکر ہے کہ عراق 10 جون سے مسلحانہ اقدامات اور شمالی شھروں میں نا امنی کا شاھد ہے ۔