‫‫کیٹیگری‬ :
23 June 2014 - 14:44
News ID: 6926
فونت
آیت الله مکارم شیرازی:
رسا نیوز ایجنسی- آیت الله ناصر مکارم شیرازی نے عراق کے سلسلہ میں فتوائے جھاد کی حمایت کرتے ہوئے مقامات مقدسہ اور عراق کے زمینی حدود کی حفاظت سبھی پر واجب جانا ۔
آيت الله مکارم شيرازي


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم سے حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی نے اپنے ارسال کردہ پیغام میں عراق کے سلسلہ میں حضرت آیت الله سیستانی کے فتوائے جھاد کی حمایت کرتے ہوئے کہا: عراق کے پورے زمینی حدود خصوصا مقامات مقدسہ کی حفاظت سبھی پر واجب ہے ۔


حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی کے اس پیغام کا تفصیلی متن مندرجہ ذیل ہے :


( إِنَّ اللهَ یُحِبُّ الَّذِینَ یُقَاتِلُونَ فِى سَبِیلِهِ صَفّآ کَأَنَّهُمْ بُنیَانٌ مَّرْصُوصٌ ؛ خداوند متعال ان لوگوں سے محبت کرتا ہے جو اس کی راہ میں اسلام اور مسلمین کی حفاظت میں سیسہ پلائی دیواروں کے مانند دشمن سے برسر پیکار ہیں )


سبھی اگاہ ہیں کہ دھشت گرد تکفیری اور ان کے حامی عرب ممالک ، امریکا ، اسرائیل اور دیگر مغربی ممالک شام میں کھلی اور شرم آور ہار کے بعد عراق میں اپنی حماقتوں کا تدارک کرنا چاہتے ہیں ، اس تصور میں کہ عراق کے شیعہ و سنی و دیگر قومیں عراق کی فوجی توانائی میں خلل پیدا کرسکتی ہیں اور تیزی کے ساتھ ملک پر قبضہ جما سکتی ہیں ۔


مگر تھوڑا سے بھی وقفہ نہیں گزرا تھا کہ دنیا نے دیکھ لیا کہ وہ بہت بڑی بھول میں تھے ، ملت عراق چاہے وہ شیعہ و یا سنی یا کرد سبھی نے اپنے جان و مال و ناموس و سرزمین کی حفاظت میں دھشت گرد گروہ تکفیریوں کے خطرہ کا جو کسی پر بھی رحم نہیں کھاتے محسوس کرلیا اور عراق کی حفاظت اورعراقی بہادر فوجیوں کی مدد میں اٹھ کھڑے ہوئے نیز انہوں نے عراق کے محترم مراجع کرام کی آواز پر لبیک کہا اور اس راہ میں تقریبا 20 لاکھ عراقیوں نے فوج میں بھرتی ہونے کے لئے اپنے اسماء کا اندراج کیا ، جو لڑنے کے ہنر سے واقف نہیں تھے انہوں ںے ٹریننگ لینا شروع کی ۔ انشاء اللہ عراق کی تمام قومیں آپس میں متحد ہو کر عراق کا دفاع کریں گے ۔


تکفیری دھشت گرد اور ان کے حامی جان لیں کہ ضرورت پڑنے کی صورت میں دیگر ممالک سے بھی لاکھوں افراد جیسا کہ چہلم کے موقع پر پا برھنا دور دور کے لوگ امام حسین علیہ السلام کی زیارت کو آتے ہیں عراقی فوج میں بھرتی ہوں گے اور عراق کی بہادر فوج کی مدد کریں گے ۔

 

میں صاف و شفاف طور پر بیان کر رہا ہوں کہ تکفیروں کا مقابلہ اور عراق کے پورے زمینی حدود خصوصا مقامات مقدسہ کی حفاظت ، اسلام مسلمانوں اور اہلبیت اطھار علیھم السلام کا درد رکھنے والے سبھی افراد پر جهاد فى سبیل الله کے عنوان سے واجب ہے اور اس راہ میں شھادت پانے والے شھدائے کربلا کے ساتھ محشور ہوں گے ، ہمارے لحاظ سے یہ ایک اچھا موقع تھا کہ عراقی فوج کے شانہ بشانہ ، جاں بہ کف ایک عوامی فورس وجود میں آئے جس کے مثبت آثار سبھی پر نمایاں ہیں ۔ 


دل کے اندھے دشمن ، عرب ممالک ، امریکا ، اسرائیل اور دیگر مغربی ممالک بہت جلد سمجھ جائیں گے کہ وہ لاکھوں فوجیوں سے روبرو ہیں ۔


اسلام اور اہلبیت اطھار علیھم السلام کی محبت رکھنے والے جوان مکمل طور سے خود کو تیار رکھیں تاکہ ضرورت پڑنے کی صورت میں عراقی فوج سے جاملیں ۔  وما النصر الا من عند الله العزیز الحکیم ، سب کا حامی و مددگار فقط خداوند متعال ہے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬