رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ حجت الاسلام و المسلمین راجہ ناصر عباس جعفری نے بھلوال کی مرکزی امام بارگاہ میں عظمت شہدا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: راولپنڈی واقعہ کے موقع پر اہلسنت نے ہمارا ساتھ دیا، اور آج ہم ان کے شانہ بشانہ چلیں گے، لیکن اپنے حقوق کے لیے ہتھیار نہیں اٹھائیں گے۔
انہوں نے سانحہ ماڈل ٹاون کو انتہائی شرمناک بتاتے ہوئے بے گناہوں کے قتل عام کی مذمت کی اور ڈاکٹر طاہر القادری کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور کہا: ڈاکٹر طاہر القادری جلوس نکالیں، دھرنے دیں یا حکومت کیخلاف لانگ مارچ کریں، ہم انکے ساتھ ہیں ۔
ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے سربراہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ منہاج القرآن کے اہلکاروں کو قتل کر کے انہیں فوج کی حمایت کرنے کی سزا دی گئی ہے کہا: مجلس وحدت مسلمین نے ایک سیاسی قوت بننے کا فیصلہ کر لیا ہے ، اگرچہ یہ ایک مشکل کام ہے لیکن اگر ہم سیاسی طاقت نہیں بنیں گے تو اپنے حقوق کے لیے بھیک مانگنا پڑے گی ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ ملک کو دہشت گردوں کی فیکٹری نہیں بننے دیں گے، پاکستان کے شیعہ اور سنی اکٹھے ہو جائیں تو پھر وہی ہو گا جو یہ چاہیں گے کہا: اہلسنت نے راولپنڈی واقعہ کے موقع پر ہمارا ساتھ دیا، اور آج ہم ان کے شانہ بشانہ چلیں گے، لیکن اپنے حقوق کے لیے ہتھیار نہیں اٹھائیں گے، بلکہ عوامی جدوجہد کریں گے اور انشاءاللہ کامیابی ہمارا مقدر ٹھہرے گی۔
حجت الاسلام و المسلمین جعفری نے سانحہ ماڈل ٹاون کے حوالہ سے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا: وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف کا یہ کہنا کہ انہیں پولیس گردی کا علم ہی نہیں تھا جو سراسر جھوٹ ہے ۔