18 June 2014 - 13:06
News ID: 6906
فونت
رسا نیوز ایجنسی ـ بعض اہل سنت عالم دین نے داعش دہشت گرد گروہ سے ہر طرح کے تعلق رکھنے کو حرام ہونے کی تاکید کی ہے اور موجودہ عراقی حالات کے سلسلہ میں قرضاوی کے دعوا پر شدید تنقید کی ہے ۔
شيخ خالد الملا


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق اہل سنت علماء کونسل عراق کے سربراہ شیخ خالد الملا نے اس کونسل کے فتوے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تمام شہریوں کو داعش دہشت گردوں و کرایہ کے نوکروں سے مقابلہ کے لئے اسلحہ اٹھانے کی دعوت دیتے ہوئے کہا : اس فتوا میں عراق کے اتحاد کی تاکید کی گئی ہے اور دعوت دی گئی ہے کہ دہشت گردوں سے جو اہل سنت و اہل تشیع دونوں کے لئے خطرہ ہے اس سے مقابلہ کیا جائے ۔

 انہوں نے وضاحت کی : عراق ، لبنان و مصر کے علماء کے موقف میں تضاد پایا جاتا ہے جس کا سر منشاء سعودی عرب و قطر سے ہے ۔

انہوں نے عالمی مسلمان علماء متحدہ کے نام سے منسوب سینٹر کی طرف سے شایع بیانیہ جس کو اس مرکز کے صدر یوسف قرضاوی کی طرف سے دستخط ہے مذمت کی اور کہا : گذشتہ دس برسوں سے عراقی عوام مختلف قسم کے ظلم و جرائم سے رو برو رہی ہے اس متحدہ کا اس میں کیا کردار رہا ہے ؟

خالد الملا نے مسلمان علماء متحدہ سے سوال کرتے ہوئے کہا : کیوں یہ مسلمان علماء متحدہ داعش کی وحشیانہ اعمال جیسے عورتوں کے ساتھ زنا بالجبر ، لوگوں کا سر قلم کرنا اور شہریوں کا جمعی قتل کی تنقید نہیں کرتا ہے ۔

عراق کے اہل سنت اوقاف ادارہ کے صدر شیخ محمود الصمیدعی نے بھی اپنے ایک اظہار میں موجودہ سلامتی حالات کی تحقیق و تفتیش کے لئے ایک قومی نشست منعقد کرنے کی دعوت دی ہے اور مشترک نظریات تک پہوچنے اور تمام مقدس و زیارتی مقامات اور اماموں کے روضہ اور اسلامی مقدسات کی حفاظت کی تاکید کی ہے ۔

عراق بیداری کانفرنس کے صدر شیخ احمد ابو ریشہ نے بھی تاکید کی ہے : بعض میڈیہ کی طرف سے جو شایع کی جا رہی ہے اس کے بر خلاف الانبار میں جو لوگ ہیں وہ داعش کے مسلح افراد ہیں نہ انقلابی ۔ جو شخص اس کا منکر ہوگا وہ اس دہشت گرد گروہ کا طرفدار ہے ۔

مصر کے دار الافتای نے بھی اپنے ایک فتوا میں داعش سے کسی بھی طرح کے تعلق کو حرام قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس گروہ کی کوشش ہے کہ دنیا میں اسلام کے چہرہ کو خراب کرے ۔

لبنان کے شہر صیدا میں مسجد قدس کے امام جماعت شیخ ماهر حمود نے مزید قرضاوی کی طرف سے داعش دہشت گرد کی حمایت پر تنقید کرتے ہوئے اس کے قول کو بے اہمیت و ہلکا جانا ہے ۔

قابل بیان ہے کہ یوسف قرضاوی اپنے ایک بیان میں عراق میں داعش دہشت گردوں کے حملہ کو عوامی انقلاب کہا ہے حالانکہ یہ دہشت گرد بیشتر غیر عراقی ہیں اور وہاں کے عوام کو ہی قتل کر رہے ہیں ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬