25 June 2014 - 06:26
News ID: 6933
فونت
اہل سنت علماء تنظیم عراق کے سربراہ :
رسا نیوز ایجنسی ـ اہل سنت علماء تنظیم عراق کے سربراہ نے اس تاکید کے ساتھ کہ ہم لوگ اپنے داخلی امور میں امریکا کو کسی بھی طعح کی مداخلت کی اجازت نہیں دونگا اور ہم لوگ خود ہمارے ملک پر مسلط کیا گیا فتنہ کو قابو میں کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ، اس ملک میں رو نما ہوئے حالات کے سلسلہ میں خائن عربی ممالک کے حکام اور انسانی حقوق و جمہوریت کا دعوا کرنے والوں کی طرف سے خاموشی کی شدید مذمت کی ۔
شيخ خالد الملا


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اہل سنت علماء تنظیم عراق کے سربراہ شیخ خالد الملا نے گذشتہ روز ٹی وی چینل پر اپنی گفت و گو میں عراق کی موجودہ حالات پر نظریہ پیش کیا ۔

انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ مختلف مذاہب و اقوام و قبیلہ کی عراقی عوام جمہوری و عوامی سیاسی  انتخابات میں شرکت کی ہے اور بیان کیا : میڈیہ کی بھوپو ، کاخ سفید اور خطے کے معاہد ضمیر فروش افراد لوگ چاہتے ہیں کہ افواہ پھیلائیں ۔

داعش صہیونی حکومت کی نیابت میں جنگ کر رہا ہے

عراق کی سیاسی و مذہبی شخصیت نے بیان کیا : داعش کو پیدا کرنے والا کون ہے ؟ امریکا کے ہاتھوں کی پیداوار ہے اور اس کو امریکا کی طرف سے حمایت حاصل ہے اور افسوس کی بات ہے آل سعود ، قطر اور ٹرکی حکومت ان کی مالی امداد اور اسلحہ مہیہ کراتا ہے جو کسی سے چھپا ہوا نہیں ہے ۔

انہوں نے بعثیوں کا داعش دہشت گرد گروہ کے ساتھ اتحاد قائم کرنے کے وجوہات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : ان سب کا مفاد ایک ہے یہ سب کاخ سفید کے زیر سایہ ہیں ۔

انہوں نے وضاحت کی : یہ لوگ اس خطے میں صہیونی حکومت کی نیابت میں جنگ کر رہے ہیں ، ان کا پہلا مقصد جمہوری و عوامی حکومت کا تختہ پلٹنا ہے ، ان کی مشکلات نور مالکی نہیں ہے اس سلسلہ میں آگاہ ہونا چاہیئے ۔

عراق میں ایک مبارک معاہدہ وجود میں آیا ہے

عراق کے اس عالم دین نے تاکید کی : اس ناپاک تحریک کے مقابلہ میں عراق کی دوسری قوم و قبیلہ اور سنی و شیعہ عالم دین اور سیاسی پارٹیوں کے درمیاں نیک معاہدہ ہوا ہے اور اس مسئلہ کو نیک قدم جاننا چاہئے ۔

شیخ خالد الملا نے وضاحت کی : ان لوگوں کی کوشش ہے کہ مسلمانوں کو آپس میں الگ کر دیں ، داعش امریکا اور صہیونیوں کی طرف سے اسلام کو نقصان پہوچانے کے لئے بنایا گیا ہے اور مسلمانوں کو چاہیئے کہ اس مسئلہ پر توجہ کریں ۔

انہوں نے تاکید کی : ہم لوگ امریکا کو اجازت نہیں دینگے کہ وہ ہمارے انتخابات اور داخلی مسائل میں مداخلت کرے ، عراق کی عوام خود اپنے مستقبل کو مشخص کرنے والی ہے اور خوشی کی بات ہے کہ ہماری عوام ان چیزوں سے با خبر ہے ۔ 
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬