‫‫کیٹیگری‬ :
17 July 2014 - 16:35
News ID: 7028
فونت
رسا نیوز ایجنسی - شیخ عباس قمی مفاتیح الجنان میں تحریر کرتے ہیں کہ شب قدر وہ شب ہے جس کی فضیلت وعظمت کا کوئی شب مقابلہ نہیں کرسکتی اور اس شب کے اعمال ھزار راتوں کے اعمال سے بہتر ہیں ، اس شب میں انسانوں کے مقدرات معین کئے جاتے ہیں ، ملائکہ اور روح جو اعظم ملائک ہیں خدا کے حکم سے زمین پر اتے ہیں اورامام عصر ارواحنا فداہ کی خدمت میں حاضر ہوتے ہیں، اوراس رات لوگوں مقدرات امام(ع) کی خدمت میں پیش کرتے ہیں ۔
 شب قدر

 

سید اشھد حسین نقوی:


تفکراورمعرفت :

 

اس شب بندہ تفکراورمعرفت خدا حاصل کرے کیوں کہ تفکراورمعرفت بندے کی خدا سے قربت کا پہلا قدم ہے، انسان فرصت کو غنیمت سمجھتے ہوئے اپنے افکار اور اعمال کے اشتباہات سے واقفیت حاصل کرے، گناہوں کے نہ کرے کا ارادہ کرے، اپنی اصلاح، دل کو شناحت اور معرفت کے لئے آمادہ کرے کیوں کہ خدا کی معرفت سب سے بڑی معرفت ہے جس سے دل نوارنی ہو جاتا ہے، حقیقی معرفت انسان کو بندگی کے اعلی مراتب تک پہنچا کرخلافت الہی کا وارث بنا دیتی ہے، البتہ اپنی معرفت اس حقیقی معرفت کا پیش خیمہ ہے جیسا کہ حدیث میں بھی آیا ہے '' من عرف نفسہ فقد عرف ربہ '' یعنی جس نے خود کو پہچانا اس نے خدا کو پہچان لیا ۔ 1


اصلاح نفس اور توبہ:
 
اصلاح نفس کا دوسرا قدم توبہ ہے، علماء اورعارفوں نے توبہ کو اس شب کے بہترین اعمال میں شمار کیا ہے، توبہ کے سلسلے میں ایت اللہ شہید مطہری فرماتے ہیں: عبادت توبہ کے بغیرقبول نہیں ہوتی پہلے توبہ ضروری ہے، پہلے خود پاک وصاف ہوجائیں، پھرپاک و پاکیزہ جگہ میں وارد ہوں ، ہم بغیر توبہ کے روزے رکھتے ہیں ! بغیر توبہ کے نمازیں پڑھتے ہیں بغیر توبہ کے حج بجالاتے ہیں ! بغیر توبہ کے قرآن پڑھتے ہیں ! بغیر توبہ کے ذکرخدا کرتے ہیں ذکر خدا کی مجلسوں میں شریک ہوتے ہیں ! خدا کی قسم اگر توبہ ذریعہ نفسوں کی طھارت کرکے ایک دن یا ایک شب نماز پڑھیں تو ایک دن یا رات کی عبادت آپ کو دس سال آگے بڑھائے گی اور قرب پروردگار ملے گا ۔
 
امام علی علیہ السلام فرماتے ہیں توبہ کے چھ رکن ہیں:
 
1 - اپنی گناہوں پر پشیمان ہونا ۔
 
2 - دوبارہ گناہوں کے نہ کرنے کا ارادہ ۔
 
3 - حقوق الناس ادا کرنا ۔
 
4 - حقوق الہی کا ادا کرنا ۔
 
5 - حرام رزق سے بدن پرچڑھا گوشت، پگھل کر رزق حلال سے نیا گوشت بدن پرچڑھے ۔
 
6 - جسے بدن نے گناہوں کا مزہ چکھا ویسے ہی اطاعت کا مزہ چکھے، اس وقت خدا اپنے محبوب بندوں میں سے قرار دیگا ۔ (2)
 
دعا:
 
اس شب کے دیگر اعمال میں سے دعا کو شمار کیا جاتا ہے، جب بندہ گمراہی و ضلالت کے راستے چھوڑ کے ہدایت اور نور کے راستے پرچل پڑا، اس کی حیات کا کارواں اپنے خدا کی جانب رواں دواں ہوا، دعاوں اور فریادوں سے خدا سے رابطہ قائم کرے، دعا کے حقیقی معنی بھی یہی ہیں کہ انسان اپنے دل کا حال بیان کرکے در واقع خدا سے ارتباط پیدا کرے ۔
 

شبوں کے  عام اعمال :


اس شب کے مختلف اعمال ہیں کچھ اس رات سے مخصوص اور کچھ تینوں شبوں میں مشترک ہیں ، مشترک اعمال میں سے اول : غسل ہے ۔

علامہ مجلسی فرماتے ہیں کہ غروب کے قریب غسل کرے اور نماز اسی غسل سے پڑھے ، البتہ توجہ رہے کہ جو مراجع غسل مستحب کے بعد نماز کے لئے وضو ضروری جانتے ہیں ان کے مقلدین کو نماز کیلئے وضو بھی کرنا ہوگا ۔

 

دوم : دورکعت نماز شب قدر ہے، کہ دونوں رکعتوں میں سورہ حمد کے بعد سات مرتبہ سورہ توحید ( قل ھو اللہ ) پڑھے ۔

 

تیسرے: نماز تمام کرنے کے بعد ستر بار " استغفراللہ واتوب الیہ " پڑھے ۔

 

چوتھے : زیارت امام حسین علیہ السلام بجالائے کیوں کہ روایت ہے کہ شب قدر میں اسمان ھفتم سے ندا دی جاتی ہے جس نے بھی امام حسین(ع) کی زیارت کی خدا نے اس کی گناہوں کو بخش دیا۔


پانچویں : پوری رات بیدار رہے اور گناہ پروردگار نہ کرے، جیسا کہ روایتوں میں ایا ہے کہ جو کوئی بھی شب قدر میں بیدار رہے گا خداوند متعال اس کی گناہوں کو بخش دے گا ولو اس کی گناہیں ستاروں کے مانند زیادہ اور پہاڑوں کی طرح عظیم ہوں ۔

 

چھٹے : سو رکعت نماز ادا کرے، اور کتابوں میں لکھے بقیہ اعمال انجام دے ۔
 
انیسویں شب کے مخصوص اعمال :
 
انیسویں شب کے مخصوص اعمال میں ایک یہ ہے کہ سو مرتبہ " استغفراللہ ربی واتوب الیہ " پڑھے اور سو مرتبہ " اللھم العن قتلۃ امیرالمومنین " پڑھے ۔ 3
 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالے :
1 - نہج البلاغہ، حکمت 417
2 - شب قدر، اسٹوڈینٹس کے جوابات
3 - مفاتیح الجنان ص
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬