16 July 2014 - 18:25
News ID: 7026
فونت
حجت الاسلام و المسلمین سید ساجد علی نقوی:
رسا نیوز ایجنسی – سرزمین پاکستان کی مشھور مذھبی شخصیت نے تاکید کی : ہم ایمان، یقین محکم، اسلامی جذبے اور خدا و رسول کی تعلیمات پر عمل کی بجائے مادی وسائل و پالیسی پر عمل پیرا ہیں ۔
حجت الاسلام و المسلمين سيد ساجد علي نقوي

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام و المسلمین سید ساجد علی نقوی نے ڈیرہ حیدری گفاں والا تحصیل کلر کہار ضلع چکوال میں تمام مکاتب و مسالک کے مشترکہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اتحاد بین المسلمین پر زور دیا ۔


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ تمام مسلمانوں کو ایک دوسرے کی مشکلات میں ساتھ دینا چاہیے اور اگر کسی مسلمان کو دوسرے مسلمان کے مسائل کے حل میں دلچسپی نہ ہو تو اسے اپنے مسلمان ہونے پر غور کرنا چاہئے کہا: اللہ کے رسول نے فرمایا کہ تم ایک امت ہو اور امت کی بقا ہر شے پر مقدم ہے۔


سرزمین پاکستان کی مشھور مذھبی شخصیت نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ان حالات میں جب غزہ پر حالیہ اسرائیلی حملوں میں سینکڑوں معصوم اور بے گناہ انسان لقمہ اجل بن چکے ہیں کہا: ضروری ہے کہ جمعۃالودع کے موقع پر اپنے فلسطینی بھائیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے تمام مسلمان خصوصی ریلیاں نکالیں اور ان میں شرکت کر کے اسرائیل کے خلاف آواز بلند کریں ۔


حجت الاسلام و المسلمین نقوی نے فتح جنگ بدر کی اشارہ کرتے ہوئے کہا : مجاہدین بدر نے قلت کے باوجود جس عزم اور استقلال سے اسلام کا دفاع اور اسلام دشمن قوتوں کا مقابلہ کیا اس کی مثال غزوہ بدر سے پہلے اور بعد میں کہیں نہیں ملتی۔ قلت پر کثرت کا غلبہ پہلی مرتبہ غزوہ بدر میں دیکھنے کو ملا جس سے رہتی دنیا تک مسلمانوں اور مجاہدین کو سبق ملا کہ وہ افراد کی قلت اور وسائل کی کمی کی وجہ سے پریشان نہ ہوں بلکہ ایمان، اعتقاد، یقین اور سچے جذبے سے کام لیں تو بڑی سے بڑی ظالم طاقت کو بھی شکست فاش دی جا سکتی ہے ۔ 


انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ حضور اکرم (ص) جیسے عظیم سپہ سالار اور الہی قیادت کی زیر نگرانی اسلام کے پہلے معرکے میں جس طرح جرات و بہادری اور قربانی کی مثالیں رقم کی گئیں وہ اسلام کا اثاثہ اور سرمایہ ہیں کہا: محافظ رسالت حضرت علی علیہ السلام نے جس دلیری کے ساتھ سینہ سپر ہوکر کفار اور دشمنوں کو واصل جہنم کیا یہ جذبہ ہر مجاہد اور حریت پسند کے لیے نمونہ عمل ہے اس کے علاوہ شعب ابی طالب میں سختیاں اور پابندیاں برداشت کرنے کے باوجودبنو ہاشم کا اسلام کا دفاع کرنا بھی تاریخ اسلام کی روشن مثال ہے ۔


قائد ملت جعفریہ پاکستان نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ غزوہ بدر توکل بر خدا اور قیادت کے احکام اور پالیسیوں پر صدق دل سے عمل کرنے کا واضح مظاہرہ ہے جس سے سبق ملتا ہے کہ جس طرح اصحاب بدر نے بہت کم تعداد میں ہونے اور وسائل کی واضح کمی ہونے کے باوجود حکم رسول (ص) کی اطاعت کی اور اپنے آپ کو قربانی کیلئے پیش کرنے میں کسی قسم کی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کی اور یقین قلب کے ساتھ شہادت قبول کرتے رہے کہا: اگر اس دور کے مسلمان بھی سچے جذبے اور کامل ایمان کے ساتھ اسلام کے دفاع اور اسلام کو اغیار اور دشمن قوتوں کی سازشوں اور حملوں سے بچانے کے لیے اصحاب بدر والا جذبہ پیدا کریں تو کوئی طاقت اسلام کا بال بیکا نہیں کرسکتے ۔


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ہم ایمان، یقین محکم ، اسلامی جذبے اور خدا و رسول (ص) کی تعلیمات پر عمل کی بجائے مادی وسائل پر بھروسہ کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں جس سے ہم نام نہاد سپر طاقتوں کے نرغے میں آتے جا رہے ہیں کہا : اگرچہ جدید ٹیکنالوجی کا حصول اور مادی وسائل سے استفادہ بھی ہماری اولین ضرورتوں میں شامل ہے لیکن کامیابی کے لیے فقط مادیت پر یقین کرنا کسی طور درست نہیں ہمیں چاہیے کہ ہم مادی اسباب اور وسائل سے جائز اور مناسب استفادہ کرتے ہوئے اپنی طاقتوں اور صلاحیتوں میں اضافہ کریں اور اپنے آپ کو اس قابل بنائیں کہ ہم اسلام اور مسلمین کی حفاظت کا فریضہ انجام دے سکیں ۔   


قابل ذکر ہے کہ اس موقع پر مولانا سید قمر عباس نقوی ڈویژنل صدر ، دیگر تنظیمی عہدیداران اور مدرسہ مظہرالایمان ڈھڈیال کے علماء کرام نے خصوصی طور پر شرکت کی ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬