رسا نیوز ایجنسی کی رھبر معظم انقلاب اسلامی ایران کی خبر رساں سائٹ سے منقولہ رپورٹ کے مطابق، رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج صبح مجلس خبرگان رہبری کے اراکین کے ساتھ ملاقات میں کہا: موجودہ تبدیلیاں، نئے نظام کے آنے کی غماز ہیں ۔
آپ نے مجلس خبرگان رہبری کے نمائندوں کے ساتھ ملاقات میں، دنیا، علاقے اور ایران کے حالات کا جامع تجزیہ پیش کرتے ہوئے، دنیا میں نئے نظام کے وجود میں آنے کی علامات کا ذکر کیا اور ساتھ ہی موجودہ نظام اور مغرب کے تسلط کی فکری اور عملی بنیادوں کے متزلزل ہونے کی اصلی وجوہات کو بیان کیا۔
رہبر انقلاب اسلامی نےفرمایا : اس حساس مرحلے میں اہم ترین ذمہ داری، نئے عالمی نظام کے وجود میں آنے کے عمل میں موثر کردار ادا کرنے کے لئے ایران کی قوت واقتدار میں اضافہ کرنا ہے اور اس اقتدار میں اضافے کی تین اصلی بنیادیں، سائنس و ٹکنالوجی ، اقتصاد اور ثقافت ہے۔
آپ نے دنیا میں گذشتہ ستر برسوں سے قائم مغربی نظام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا اور کہا: دنیا اورعلاقے میں حالیہ برسوں میں رونما ہونے والی تبدیلیو سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ مغرب کا فکری اور فوجی بنیادوں پر قائم نظام اور مغرب کا اقتدار اب چیلنجوں اور تزلزل کا شکار ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا: مغربی ممالک نے گذشتہ برسوں کے دوران، آزادی، ڈموکریسی، انسانی حقوق اور انسانوں کے دفاع جیسے پرکشش اور فریب دہندہ نعروں کے ذریعے یہ کوشش کی کہ دنیا کے تمام علاقوں اور ادیان خاص طور پر دین اسلام پر اپنے فکری نظام کی بالادستی کو مستحکم کریں جبکہ اگر قومیں اور حکومتیں ان کے مقابل ڈٹ جاتیں تو ان سے سیاسی اور فوجی دباؤ کے ذریعے سے نمٹا جاسکتا تھا۔
حضرت آیۃ اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا : منھ زوری، بائیکاٹ، قتل، اور داعش اور القاعدہ جیسے گروہوں کو وجود میں لانااور ملکوں پر حملہ کرنا، مغرب کے نظام کی فکری اصولوں کی بنیادیں متزلزل ہونے کا باعث بنی ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے لبنان کے خلاف 33 روزہ جنگ، غزہ کے خلاف 22 روزہ اور آٹھ روزہ اور حال ہی میں ہونے والی 50 روزہ جنگوں کو مغرب کے فوجی اور سیاسی اقتدارکے متزلزل ہونے میں موثر مسائل قرار دیا اور فرمایا : غزہ کی حالیہ جنگ، ایک معجزہ ہے۔
حضرت آیۃ اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا ہے: دنیا میں رونما ہونے والی موجودہ تبدیلیاں، یورپ اور امریکہ سمیت مغربی ممالک کی جانب سے قائم کئے جانے والے عالمی نظام میں تبدیلی، اور ایک نئے نظام کے وجود میں آنے کی غماز ہیں۔