رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی نے گذشتہ شام دانشگاه الازهر مصر کے فقہ مقارن کے ذمہ دار شیخ احمد محمود کریمہ سے ملاقات میں تکفیری خطریوں سے عالم اسلام کو در پیش خطرات سے اگاہ کیا ۔
انہوں کہا: ہم آج ایک ایسے زمانہ میں زندگی بسر کر رہے ہیں جس میں اسلام کی جانب لوگوں کے رجحانات بڑھتے جا رہے ہیں کہ جو تبلیغ اسلام کا ایک بہترین موقع ہے ، جبکہ تکفیری تحریکیں اسلام کا چہرہ مسخ کرنے اور اس کا چہرہ بگاڑ کر پیش میں مصروف ہیں ۔
اس مرجع تقلید نے یہ بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ تکفیری خود کو اسلام کا عالم بتاتے ہیں جبکہ ان کے پاس بہت تھوڑا سے علم ہے کہا: یہ لوگ تصور کرتے ہیں کہ ایمان، وحدانیت، شرک و کفر کا معیار ان کے بیانات و نظریات ہیں ۔
انہوں ںے واضح طور پر کہا: معیار ایمان و کفر، علماء سے معلوم کئے جائیں نہ ایک مشت جاہلوں سے جن کی گفتکو کا معیار ہی جہالت پر ہے ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے اپنے بیان کے سلسلہ کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا: دشمن امت اسلامیہ میں تفرقہ کی آگ شعلہ ور کرنا چاہتا ہے ، افسوس دشمن نے ہمیں ایک دوسرے کی جان کا پیاسا بنا دیا ہے اور خود سکون کی سانس لے رہا ہے ۔
انہوں ںے یاد دہانی کی: بعض ایات قران کریم میں ایا ہے کہ خداوند متعال نے مسلمانوں میں اختلاف کو اپنے عذاب کا سبب قرار دیا ہے کہا : اسلام دین رحمت و مودت اور محبت ہے جس کی مشکلات کا حل ضروری ہے ۔
عصر حاضر میں قران کریم کے مفسر نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ تکفیریوں کی جگ ہنسائی ہوئی ہے کہا: ہم عنقریب تکفیروں کے مقابل علماء اسلام کی اتحاد کے شاھد ہوں گے ۔
انہوں نے آخر میں بیان کیا: بات یہاں تک آپہونچی ہے کہ تکفیری خود کو اسلام کا ٹھیکدار بنا بیٹھے ہیں اور تصور کرتے ہیں کہ ان کے علاوہ کوئی اور اسلام نہیں جانتا ۔
واضح رہے کہ حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے اپنی کتاب دایرة المعارف فقہ مقارن، دانشگاه الازهر مصر کے فقہ مقارن کے ذمہ دار شیخ احمد محمود کریمہ کو ھدیہ کیا ۔