رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سنی علماء کونسل عراق کے سربراہ شیخ خالد الملا نے علمائے اہلسنت کونسل لبنان کے اراکین سے ملاقات میں جو اس کونسل کے مرکزی دفتر لبنان میں ہوئی علاقہ کی تبدیلیوں پر گفتگو کی ۔
علمائے اہلسنت کونسل لبنان کے رکن شیخ حسان عبد الله نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ شیخ خالد الملا کی فعالیتں عراق میں نہایت موثر رہی ہیں کہا: اس عراقی سنی عالم دین کی فعالیتیں اور سرگرمیاں، عراق اور دیگر اسلامی ممالک میں اتحاد اسلامی کی تقویت اور امریکا سے مقابلہ میں موثر ثابت ہوئی ہیں ۔
دوسری جانب شیخ خالد الملا نے علمائے اہلسنت کونسل لبنان کے تجربات کو نہایت مثبت جانا اور کہا : مختلف مذاھب کے علمائے کی رکنیت میں یہ کونسل، اتحاد اسلامی کا خوبصورت نمونہ ہے ۔
اس عراقی سنی عالم دین نے اس بات تاکید کرتے ہوئے کہ عراق میں بعث پارٹی کی حکومت کے زمانہ میں بیشتر سنی علماء اپنے موقف صدام حسین سے ھماھنگ رکھتے تھے کہا: سعودی عربیہ کے وھابی علماے بھی اپنے موقف سعودی بادشاہ کی ھماھنگ کرتے ہیں ۔
شیخ خالد الملا نے مزید کہا: موصل اور عراق کے دیگر شھروں کے سنیوں ںے داعش اور دیگر دھشت گروہوں سے سب سے زیادہ نقصان اٹھایا ہے ۔
عراقی سنی علماء کونسل کے سربراہ نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ موجودہ حالات میں امت اسلامی کی بیداری اور ہوشیار ضروری ہے کہا: عراق میں شیعہ و سنی جنگ نہیں ہے بلکہ قدرت و طاقت کی جنگ ہے ، دھشت گرد فوجی چڑھائی کے ذریعہ عراق کے سیاسی محاظ کو بدلنا چاہتے ہیں ۔