رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، ائمہ اطهار فقهی سنٹر کے ذمہ دار آیت الله محمد جواد فاضل لنکرانی نے زائرین حرم امام رضا علیہ السلام کے ایک قافلہ سے مشھد مقدس میں ہونے والی ملاقات میں انہیں عشرہ کرامت کی مبارکباد پیش کی اور کہا: امام رضا علیہ السلام اور حضرت معصومہ قم(س) کی ذات بابرکت سے زیادہ سے زیادہ سے استفادہ کریں ۔
انہوں نے ایران میں ائمہ اطھار کے فرزندوں کی قبروں کے ہونے پر خداوند متعال کا شکریہ ادا کیا اور کہا : تحقیقات کی بناء پر ائمہ طاھرین کے تمام فرزندوں خصوصا اپ کی صاحبزادیوں میں حضرت معصومہ قم(س) سب سے پہلے و اعلی منزلت کی حامل ہیں ۔
ائمہ اطهار فقهی سنٹر کے ذمہ دار نے حضرت فاطمہ معصومہ قم(س) کی علمی اور معنوی شخصیت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: حضرت فاطمہ معصومہ قم(س) نے 10 سال سے بھی کم کی عمر میں اپنے پدر بزرگوار حضرت امام کاظم(ع) کی خدمت میں انے والوں کے سوالات کے جوابات اپ کی غیر موجودگی میں دیا اور جب حضرت امام کاظم(ع) اِس سے باخبر ہوںے اور اپ نے حضرت فاطمہ معصومہ قم(س) کے جواب کو سنا تو فرمایا : «فداها أبوها ؛ تمھارا بابا تم پر قربان ہوں» ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج فقہ و اصول کے استاد نے حضرت فاطمہ معصومہ قم(س) کی دیگر خصوصیت میں اپ کے زیارت نامہ کی جانب اشارہ کیا اور کہا: حضرت فاطمہ معصومہ قم(س) کا زیارت نامہ امام رضا(ع) سے منقول ہے ۔
آیت الله فاضل لنکرانی نے اپ کی زیارت کے فقروں میں موجود «إنّ لکِ عند الله شأناً من الشأن» کی جانب اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا: حضرت امام رضا(ع) نے فرمایا : خداوند متعال کے پاس تمھاری عجب شان و منزلت ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: «یا فاطمة اشفعی لی فی الجنة» کا فقرہ حضرت معصومہ(س) کے مقامِ شفاعت کا بیانگر ہے نیز بہت سارے فقرے جو ائمہ معصومین علیھم السلام کی زیارتوں میں موجود ہیں آپ کے زیارتنامہ میں موجود ہیں ۔
ائمہ اطهار فقهی سنٹر کے ذمہ دار نے ایک روایات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ امام رضا کی(ع) زیارت شیعوں سے مخصوص ہے کہا: امام حسین(ع) کی زیارت دیگر شیعہ مذاھب بھی کرتے ہیں ، مگر امام رضا علیہ السلام کی زیارت فقط شیعہ دوازدہ امامی ہی کرتے ہیں ۔
مدرسین حوزہ علمیہ کونسل کے رکن نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ زیارت راہِ وحدانیت و بندگی ہے کہا: افسوس دشمنان شیعہ اس بات سے واقف نہیں ہیں یا اگاہ ہیں مگر اس حقیقت کا کتمان کرتے ہیں ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج فقہ و اصول کے استاد نے زیارت اہلبیت اطھار علیھم السلام کے سلسلہ میں موجود دشمنوں کے نظریات کی جانب اشارہ کیا اور کہا: ہم تمام ائمہ معصومین علیھم السلام کی زیارت میں کہتے ہیں «اللهم إلیک أتقرّبُ ، خدایا میں تجھ سے قربت چاہتا ہوں» گفتگو قرب خدا کی ہے ، فقط ایک پتھر یا ضریح کے چومنے کی نہیں ہے یا صاحب قبر کو سلام کرنے کی نہیں ہے ، زیارت اس لئے ہے کہ ہماری توحید مکمل ہوجائے ۔
آیت الله فاضل لنکرانی نے تاکید کی : اس راہ میں قدم رکھنے والے اور زیارت سے واپس لوٹنے والوں کی وحدانیت مستحکم ہوتی ہے ، اور شرک کی بہت ساری نشانیاں ہمارے دلوں سے مٹ چکی ہوتی ہیں ۔
انہوں یہ کہتے ہوئے کہ موحد انسان کی نگاہ میں تمام چیزیں خدا کی عنایت ہے اور وہ «تعزّ من تشاء و تذلّ من تشاء» پر ایمان رکھتا ہے کہا: انسان تمام حالات، چاہے مصیبت کی گھڑی ہو یا عیش و ارام کا لمحہ خدا کو فراموش نہ کرے ۔
ائمہ اطهار فقهی سنٹر کے ذمہ دار نے زیارت جامعه کبیره کے فقرے «بِمُوَالاتِکُمْ تُقْبَلُ الطَّاعَةُ الْمُفْتَرَضَةُ»کی جانب اشارہ کیا اور کہا: اگر ہم چاہتے ہیں کہ میری عبادیتں خدا کی بارگاہ خداوند میں قبول ہوں تو ائمہ اطھار علیھم السلام کی تائید ضروری ہے ۔
مدرسین حوزہ علمیہ کونسل کے رکن نے ولایت ائمہ اطھار علیھم السلام اہم جانا اور کہا: اگر ہم نے معصومین(ع) کی ولایت کو قبول نہ کیا ہو اور اپ کو ہماری عبادتیں قبول نہ ہوں تو خداوند متعال بھی ہماری عبادتوں کو قبول نہیں کرے گا ۔
آیت الله فاضل لنکرانی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ دنیا میں ہمارے نزدیک وحدانیت سے زیادہ اہم کوئی شئی نہیں ہے کہا: وحدانیت کی تقویت کا راستہ ائمہ اطھار سے توسل ہے ۔
انہوں نے مقامات مقدسہ کی زیارت کو علماء اور بزرگان دین کا خاصہ جانا اور کہا: زائرین اس موقع سے بخوبی استفادہ کریں ۔
ائمہ اطهار فقهی سنٹر کے ذمہ دار نے فضائل امام رضا علیہ السلام کے سلسلہ میں موجود روایات کی جانب اشارہ کیا اور کہا: خداوند متعال، زائرِ امام رضا(ع) کو معرفت کی ساتھ زیارت کرنے پر مقام شفاعت عطا کرتا ہے ۔
انہوں نے روایت «من زار الحسین بکربلا کمن زار الله فی عرشه»، کی جانب اشارہ کیا اور کہا: کچھ ایسے ہی کلمات امام رضا(ع) کی زیارت کے سلسلہ میں بھی موجود ہیں ۔