رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ملّی یکجہتی کونسل کے نائب صدر حجت الاسلام والمسلمین سید ساجد علی نقوی نے پاکستان کی موجود بحرانی صورت حال پر فریقین کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرنے لئے تمایل کا اظھار کیا ۔
انہوں نے اس بات کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہ ملّی یکجہتی کونسل کا فیصلہ آئینی، سیاسی اور دینی لحاظ سے جامع ہوگا جو ملکی حالات کی اصلاح اور سالمیت کا ضامن ہوگا کہا: ملک کی حالیہ بحرانی کیفیت اور صورتحال انتہائی افسوس ناک، تشویش ناک اور خطرناک ہے ۔
حجت الاسلام والمسلمین نقوی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ملی یکجہتی کونسل ایک بار پھراس بات کا اعادّہ کرتی ہے کہ ملی یکجہتی کونسل 24 اگست 2014 عیسوی کے اپنے فیصلے کے مطابق حالیہ سنگین صورتحال میں مکمل غیر جانبداری کے ساتھ ثالث اور ضامن کا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے کہا: اگر فریقین باہمی رضامندی سے متنازعہ اُمور میں فیصلہ کا اختیار تفویض کریں تو ملّی یکجہتی کونسل اس کے لئے بھر پور آمادہ ہے ۔
انہوں نے آخر میں کہا: ملّی یکجہتی کونسل ہر قسم کی زیادتی کی مذمت کرتی ہے اور زیادتی کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرنے کی حمایت کرتی ہے نیز تجاوز کرنے والوں کے ساتھ قانون کے مطابق سلوک کرنے کی حمایت کرتی ہے ۔