رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنماء حجت الاسلام سید ہاشم موسوی نے صھیونی جارحیت کے مقابل فلسطینی استقامت کی پیروزی پر انہیں مبارکباد پیش کی ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ فلسطین کے اردگرد اسرائیلی محاصرے کی وجہ سے عام عوام کو بنیادی سہولیات زندگی تک میسر نہیں کہا: انسانی اقدار کو مدنظر رکھتے ہوئے بھی فلسطینی مظلوموں کی مدد کیلئے عملی اقدامات اُٹھانا لازمی ہے ۔
مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء نے فلسطین میں اقوام متحدہ سمیت دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں اور نام نہاد مغربی قوتوں کی سرپرستی میں اسرائیل کی ریاستی دہشتگردی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ غزہ میں مظلوم مسلمانوں کا خون بہائے جانے پر مسلم امہ کی بے حسی باعث شرم ہے کہا: صیہونی ریاست کی دہشتگردی کیخلاف تمام مسلم ممالک کو متحد ہوکر مزاحمت کرنی ہوگی۔
حجت الاسلام موسوی نے مسلم دنیا سے اسرائیلی درندگی کے خلاف او آئی سی کا اجلاس جلد از جلد منعقد کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا: غزہ کی عوام جنگ کے بعد سخت مشکلات سے روبرو ہے ان کے لئے ابتدائی اشیاء کی فراہمی ضروری ہے ۔
انہوں نے اسلام آباد میں جاری انقلاب اور آزادی مارچ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہرالقادری کے مطالبات آئین و قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے بالکل منطقی ہیں،
ماڈل ٹاؤن میں شریف برادران کی مظلوم عوام پر فائرنگ کے بعد ایف آئی آر کے اندراج سے بھی انکار کرنا، عدل و انصاف کی دھجیاں اُڑانے کے مترادف ہے۔ قانون کے مطابق وزیراعظم یا وزیراعلٰی جیسی شخصیات کو بھی قانون کے کٹہرے میں جواب دہ ہونا چاہئے۔
کوئٹہ کے امام جمعہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ طاہرالقادری کی زیر قیادت شیعہ سنی عوام کی دہشتگردوں کیخلاف کامیابی، دشمن قوتوں کو گوارا نہیں کہا: جمہوریت کی مخالف موجودہ حکومت کو فی الفور مستعفی ہوجانا چاہئے، گذشتہ انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے عمران خان کو انصاف نہ ملنا، خاندانی سیاست کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ جب تک شریف برادران اقتدار پر قابض ہیں، صاف و شفاف الیکشن کا خواب نہیں دیکھا جاسکتا۔