رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی حوزات علمیہ کے سربراہ آیت الله سید هاشم حسینی بوشهری نے گذشتہ شام منعقد ہونے والی پریس کانفرنس میں گذشتہ دو برسوں میں حوزات علمیہ میں انجام پانے والی فعالیتوں کی رپورٹ پیش کی ۔
انہوں نے کہا: امسال حوزہ میں تعلیمی عناوین و موضوعات 16 موضوعات سے بڑھاکر 37 موضوعات تک پہونچا دئے گئے ہیں نیز ملک کے 10 سے زائد صوبوں میں 20 تخصصی موضوعات کی تعلیم دی جائے گی ۔
ایرانی حوزات علمیہ کے سربراہ نے نٹ سائٹوں پر اسلام اور شیعت کے خلاف بیان ہونے والے شبھات کی جمع آوری ، اسکولوں ، کالجوں اور یونیورسٹیز میں علماء اور طلاب کی خدمت کے حوالہ سے ایجوکیشن منسٹری سے مختلف معاھدے نیز فرقوں اور ادیان کی شناخت کے سلسلہ میں مختلف تعلیمی کورسز کا انعقاد، گذشتہ دوسال کی دیگر فعالیتیں ہیں ۔
انہوں ںے بیان کیا: حوزات علمیہ نے گذشتہ برسوں میں رهبر معظم انقلاب اسلامی ایران کی عنایتوں اور مراجع تقلید کے لطف و کرم سے علم کے میدان میں چار چاند لگائے ہیں ۔
آیت الله حسینی بوشهری نے گذشتہ دو برسوں سے پورے ایران کے حوزات علمیہ میں ہونے والے علمی مقابلے کی جانب اشارہ کیا اور کہا: ھر دو برس میں ایک بار علامہ حلی فیسٹیول برگزار کیا جاتا ہے ۔
انہوں نے رھبر معظم انقلاب اسلامی کی فرمائشات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ اپ حوزہ علمیہ قم اور دنیا کے دیگر اسلامی مراکز کے مابین رابطہ قائم کئے جانے تاکید کرتے ہیں کہا: ہم نے الازھر یونیورسٹی مصر سے رابطہ کی کوشش کی ہے مگر حالات کی ناسازگاری کے سبب ابھی یہ رابطہ ممکن نہیں ہے ۔
آیت الله حسینی بوشهری نے یہ کہتے ہوئے کہ قم میں 80 هزار طلاب زیر تعلیم ہیں اور پورے ایران میں تقریبا 1 لاکھ 50 هزار طلاب تعلیم حاصل کر رہے ہیں کہا: طلاب کی مذکورہ تعداد معاشرہ کی ضرورت کے بقدر نہیں ہے ، مثال کے طور پر مغربی آذربایجان کے طلاب کی مقدار 300 ہے جبکہ وہاں کے اسٹوڈنٹس کی تعداد 10 هزار ہے ۔
انہوں ںے تاکید کی: دنیا کے اہم سیاسی مسائل سے طلاب کی اگاہی اور اشنائی نہایت ضروری ہے ، فقط درس و بحث اور اخلاقیات کی گفتگو میں مصروف رہنے والا طالب علم معاشرہ میں اچھا کردار نہیں ادا کرسکتا ، مگر ضروری ہے کہ طلاب پارٹی بازی اور سیاست بازی سے پرھیز کریں ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰