رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمھوریہ ایران کے صدر مملکت حجت الاسلام و المسلمین ڈاکٹر حسن روحانی نے اردن کے نئے سفیر سے ملاقات میں کہا: عالمی رائے عامہ، ہمیشہ صہیونیوں کے مظالم کی مذمت کرتی رہی ہے ۔
ڈاکٹر روحانی نے فلسطینی سرزمین پر صہیونیوں کے ناجائز قبضے کو خطے کی تمام تر مشکلات کی بنیادی جڑ قرار دیتے ہوئے کہا : عالمی رائے عامہ، ہمیشہ صہیونیوں کے مظالم کی مذمت کرتی رہی ہے۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ دنیا بھر کے مسلمان بیت المقدس کو اپنا اولین قبلہ ہونے کے ناطے بڑی عزت اور احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں کہا: اسلامی جمہوریہ ایران، فلسطین، شام اور عراق سمیت پورے مشرق وسطیٰ میں امن و سلامتی کا خواہاں ہے اور ہماری کوشش یہ ہے کہ دنیا بھر میں آوارگی کی زندگی گزارنے والے فلسطین اپنے گھروں کو واپس لوٹ جائیں ۔
اس موقع پر تہران میں تعین اردن کے نئے سفیر عبدالله سلیمان عبدالله ابورمان نے اپنے تقرری کے سرکاری دستاویزات صدر مملکت کے سپرد کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا : وہ ایران اور اردن کو ایک دوسرے کے قریب لانے کی بھرپور کوشش کریں گے، کیونکہ خطے میں مرکزی حیثیت کے حامل ہونے کی وجہ سےاسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تعلقات میں توسیع اردن کے لئے خاص اہمیت رکھتا ہے ۔