رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق بدر تنظیم کے جنرل سیکریٹری ھادی العامری نے صوبہ دیالہ کو پوری طرح آزاد کرنے کے بعد معنقدہ اپنے ایک پریس کانفرنس میں کہا : اگر حضرت آیت اللہ سیستانی حفظہ اللہ کا فتوا اور سلامتی فورسیز اور عراق کے رضاکار عوامی مجاہدین کی قربانی و ایثار نہ ہوتا تو اس صوبہ کو داعش دہشت گردوں سے آزاد نہیں کریا جا سکتا تھا ۔
انہوں نے اس اشارہ کے ساتھ کہ صوبہ دیالہ کے خطے میں لگائے گئے باروسی سرنگوں کو ختم کرنے کا کام شروع کر دیا گیا ہے وضاحت کی : صوبہ دیالہ کا حنبس علاقہ داعش دہشت گردوں کا اصلی بیس تھا جو کہ اس وقت نابود کر دیا گیا ہے اور دیالہ پوری طرح سے آزاد ہو گیا ہے ۔ اب ہم لوگوں کی ملاقات صوبہ صلاح الدین میں ہے اور یقینا رضاکار عوامی مجاہدین اور عراقی فوج اسی طرح کے آپریشن کے ذریعہ شہر کرکوک کو بھی آزاد کرائے نگے ۔
العامری نے وضاحت کی : تمام سلامتی فورسیز ، پلیس اور رضاکار عوامی مجاہدین سے گزارش ہے کہ حضرت آیت الله سیستانی کی شفارش پر خاص توجہ کریں اور اس علاقہ کے لوگوں کے جان و مال کا احترام کریں ۔
بدر تنظیم کے جنرل سیکریٹری نے صوبہ دیالہ کی آزادی پر حضرت آیت الله سیستانی کی خوشی کی خبر دی اور بیان کیا : حضرت آیت الله سیستانی کی طرف سے ہم لوگوں تک پیغام پہوچا ہے کہ جس میں سلامتی فورسیز اور عراق کے رضاکار عوامی مجاہدین کی کوشش کی وجہ سے اس کامبابی پر شکریہ ادا کیا ہے اور ان لوگوں سے عوام کے سلسلہ میں اپنی شرعی و اخلاقی ذمہ داری کو پوری کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے ۔
انہوں نے میڈیہ اور سیاستمداروں سے ان آپریشن کے شہیدوں کا احترام کرنے کی اپیل کی ہے اور کہا : وہ میڈیہ اور سیاست دار جو داعش کی حمایت کرتے ہیں اور اس دہشت گردوں کی ناکامی پر پریشان و غم میں ڈوبے ہیں ان سے اپیل ہے کہ اس آپریشن میں شہید ہوئے 58 شہید کے خانوادہ کا احترام کریں ۔ جو لوگ سلامتی فورسیز اور عراق کے رضاکار عوامی مجاہدین کی تنقید کرتے ہیں وہ جنگی علاقہ میں جائیں اور وہاں کی مشکلات و سختی کا احساس کریں ۔