رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی مرجع تقلید نے ایران کے مقدس شہر قم کے مسجد اعظم میں آج منعقدہ اپنے فقہ کے درس خارج میں پاکسان میں شیعوں کے قتل عام پر شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔
مرجع تقلید نے ذکر کئے گئے اس درد ناک واقعہ کو وہابی تکفیری تعلمیات کا نتیجہ جانا ہے اور وضاحت کی : یہ جرائم جس کو تکفیری وہابیت نے انجام دیا ہے جس میں تقریبا ایک سو بے گناہ لوگ مارے گئے اور زخمی ہوئے ہیں ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے تاکید کی ہے : ہم لوگ اس جرم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ، دہشت گردانہ اقدام دنیا میں جہاں بھی ہو وہ قابل مذمت ہے ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے اس بیان کے ساتھ کہ یہ تمام تکفیری وہابیت خبیث و ملعون درخت کے آثار ہیں اظہار کیا : یہ جان لینے والے ، قاتل ، بے ضمیر ، حیوان اور درندے لوگوں کو کیا تعلیم دیتے ہیں کہ جو اس طرح خدا کے گھر میں بے گناہ عورت ، بچے اور بوڑھے لوگوں کو قتل کرتے ہیں ۔
مرجع تقلید نے وضاحت کی : انسانی تاریخ میں کہاں لوگوں نے اس طرح کی ظلم و بربریت کا مشاہدہ کیا ہے ؟ اس خبیثہ درخت کی جڑ اکھاڑ پھیکی جانی چاہیئے ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے اپنے اس بیانات کے اختمام میں حاضرین سے اس حادثہ کے شکار مرحومین کے لئے سورہ فاتحہ تلاوت کرنے کی گزارش کی ۔