رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی کی ہدایت اور شیعہ علماء کونسل پاکستان کی کال پر اعلان کردہ سہ روزہ سوگ کے آخری دن ملک کے تمام بڑے چھوٹے شہروں جن میں کوئٹہ ، کراچی ، حیدرآباد ، سکھر ، شکار پور ، ملتان ، مظفرگڑھ ، جھنگ،چکوال ، فیصل آباد ، لاہور ، اسلام آباد ، پشاور ، آزاد کشمیر ، گلگت بلتستان وغیرہ شامل ہیں میں سانحہ شکار پور واقعہ کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔
اس رپورٹ کے مطابق ملک بھر کے دیگر شہروں کی طرح دارالحکومت اسلام آباد میں بھی شیعہ علماء کونسل اسلام آباد راولپنڈی کی جانب سے سانحہ شکارپور لکھی در مسجد وامام بارگاہ کربلا میں نماز جمعہ کے دوران درجنوں نمازیوں کی شہادتوں کے خلاف پریس کلب اسلام آباد کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی و ضلعی رہنمائوں سمیت سینکڑوں کارکنوں جن میں مرد و خواتین بچے وبوڑھوں نے بھر پور شرکت کی ۔
احتجاجی مظاہرے کی قیادت شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام عارف حسین واحدی ،مرکزی سیکرٹری مالیات حجت الاسلام سید مشتاق حسین ہمدانی ، حجت الاسلام شیخ مرزا علی ، حجت الاسلام فرحت عباس ہمدانی ، حجت الاسلام فرحت عباس جوادی ، مولانا انیس الحسنین خان،مولانا نصیر موسوی،مولانا سجاد ہمدانی، ضلعی صدر راولپنڈی مولانا غلام قاسم جعفری‘ ڈویژنل جنرل سیکریٹری سید محمود نقوی‘ مولانا سید محفوظ الحسنین کاظمی ، مولانا سید ناصر عباس نقوی ، سید نزاکت نقوی اور تصور عباس سمیت دیگر علماء کرام نے شرکت کی۔
اس موقع پر مرکزی سیکریٹری جنرل حجت الاسلام عارف واحدی اور شیعہ علماء کونسل کے دیگر رہنمائوں نے اپنے خطابات میں سانحہ شکار پور کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسجد و امام بارگاہ کربلا لکھی در شکارپور میں نماز جمعہ کے دوران حالت سجدہ میں درجنوں کی تعداد میں نمازیوں کی شہادت حکومت کے ذمہ داران اور ریاستی اداروں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
ملک میں نہ تو درس گاہیں محفوظ اور نہ ہی عبادت گاہیں۔ مظاہرین نے اس موقع پر دہشت گردوں ، انکے سرپرستوں اور سہولت کاروں کے خلاف ضرب عضب آپریشن کا دائرہ وسیع کرنے اور دہشت گردوں کو تختہ دار پر لٹکانے کے عمل کو تیز کرنے کا مطالبہ کیا ۔
آخر میں حکومت سے مطالبہ کیا کہ واقعہ میں ملوث افراد کا سراغ لگاکر انہیں تختہ دار پر لٹکایا جائے ۔ دشمن قوتیں ملک میں فرقہ وارانہ فسادات کرانی کی سازش کررہی ہیں ہمیں اس سازش کو مل جل کر ناکام بنانا ہو گا ۔ ہماری امن پسندی کو ہماری کمزور نہ سمجھاجائے ۔
ہم قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی کے حکم پر کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔ اس ملک میں توازن کی ظالمانہ اور غیرمنصفانہ پالیسی کو دفن کرنا ہوگا اور ملک کی بنیادوں کو کمزور کرنے افراتفری و خوف ہراس پھیلانے والے دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والے اور انکے سہولت کاروں کو قانون کے شکنجے میں پکڑنا ہوگا اور ان فیکٹریوں کو بند کرنا ہوگا جہاں دہشتگرد جنم لے رہے ہیں ۔
ریاستی اداروں کو دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے تمام تر مفادات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ملک کی بقا کے لئے ان دہشتگردوں کو منطقی انجام تک پہچانا ہوگا۔ بعدازاں قرار د میں مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سانحہ شکار پور واقعہ میں ملوث افراد کا سراغ لگا کر انہیں گرفتار کرکے کیفرو کردار تک پہنچایا جائے ۔
ضرب عضب آپریشن کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے ملک بھر میں دہشت گرد عناصر کا تعاقب کیا جائے ، اور دہشت گردوں کو تختہ دار پر لٹکانے کا عمل بھی تیز کیا جائے ، شہداء کے لواحقین کی دادرسی کی جائے ، زخمیوں کو مناسب سہولتیں فراہم کی جائیں ۔بعدازاں مظاہرین نے شہداء کے خانوادوں سے تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔