رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراق میں موجود دھشت گرد گروہ داعش کے ہاتھوں دوسرے جاپانی کا قتل کئے جانے کی وجہ سے جاپانی مسلمانوں میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے ۔
اسلامی گروہ کے رکن سعید مغال اس سلسلہ میں امریکی نیوز پیپر وال اسٹریٹ جرنل سے انٹرویو میں کہا: داعش نے جو کچھ بھی انجام دیا و اسلامی نہیں ہے، ہم نہیں جانتے کہ یہ کون لوگ ہیں ، ان کا کیا پروگرام اور کیا سوچتے ہیں ۔
انہوں نے داعش کے اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم جاپانی بھائیوں کے ساتھ ہیں اور مقتول کے اھل خانہ سے ھمدردی کا اظھار کرتے ہیں ۔
داعش کی جانب سے جاپانی مقتول کی تصویر نشر کئے جانے پر سوشل نیٹ ورک پر اسلام مخالف بیانات دیکھنے کو ملے ہیں ۔
ایک جاپانی گروہ نے گذشتہ جمعرات کو احتجاجی مظاھرے میں مسلمانوں کی مھاجرت آزاد ہونے کے حوالہ سے حکومت کی سیاست پر اعتراض کیا تھا ۔
اس گروہ نے اپنے سوشل نیٹ ورک پر تاکید کی تھی: اگر مستقبل میں بھی مسلم ملازمین کو جاپان آنے دیا گیا تو مذھبی ٹکراو پیش آنے کا امکان ہے جو یوروپ سے کہیں بدتر ہوسکتا ہے ۔